Maktaba Wahhabi

208 - 220
کایہ ارشاد ہے: ’’ان سب کو خوش خبری دینے والے اور خوف سنانے والے پیغمبر بنا کر اس لیے بھیجا کہ لوگوں کے پاس اللہ کے سامنے ان پیغمبروں کے بعد کوئی عذر باقی نہ رہے۔‘‘ ………………… شرح ………………… مؤلف رحمہ اللہ نے بیان کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے تمام رسولوں کو خوش خبری دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے: {رُسُلًا مُّبَشِّرِیْنَ وُمُنْذِرِیْنَo} (النساء: ۱۶۵) ’’ان سب کو خوش خبری دینے والے اور خوف سنانے والے پیغمبر بنا کر بھیجا۔‘‘ جوان کی اطاعت کرتے ہیں انہیں وہ جنت کی خوشخبری دیتے ہیں اور جو مخالف ہیں انہیں جہنم سے ڈراتے ہیں۔ رسولوں کے بھیجنے میں عظیم حکمتیں ہیں۔ ان میں سے اہم حکمت بلکہ وہی اہم ہے کہ لوگوں پر حجت تمام ہوجائے اور اللہ تعالیٰ کے سامنے ان کے پاس رسولوں کو بھیج دینے کے بعد کوئی عذر باقی نہ رہ جائے جیسا کہ ارشاد ہے: {لِئَلَّا یَکُوْنَ لِلنَّاسِ عَلَی اللّٰہِ حُجَۃٌ بَعْدَ الرُّسُلِ} (النساء: ۱۶۵) ’’تاکہ لوگوں کے پاس اللہ کے سامنے پیغمبروں کے بعد کوئی عذر باقی نہ رہے۔‘‘ ایک حکمت یہ ہے کہ رسولوں کو بھیجنا بندوں پر اللہ تعالیٰ کی ایک نعمت کاملہ ہے۔کیوں کہ انسانی عقل چاہے، جتنی بھی ہو اس کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے مخصوص واجب حقوق کی تفصیلات معلوم کرسکے اور نہ یہ ممکن ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی صفاتِ کاملہ کااحاطہ کرسکے۔ یہ بھی ممکن نہیں کہ اس کے اسماء حسنیٰ کاعلم حاصل کرسکے اسی لیے اللہ تعالیٰ نے رسل علیہم الصلاۃ والسلام کو خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا اور ان کے ساتھ کتاب حق نازل کی تاکہ وہ لوگوں کے درمیان ان کے اختلاف کافیصلہ کریں۔ پہلے رسول نوح علیہ الصلاۃ والسلام سے لے کر آخری رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم تک تمام رسولوں نے سب
Flag Counter