{اَوَلَمْ یَرَوْا اَنَّ اللّٰہَ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ وَلَمْ یَعْیَ بِخَلْقِہِنَّ بِقٰدِرٍ عَلٰی اَنْ یُّحْیِیَ الْمَوْتٰی بَلٰٓی اِِنَّہٗ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌo} (الاحقاف: ۳۳) ’’کیا ان لوگوں نے یہ نہ جانا کہ جس اللہ نے آسمان اور زمین کو پیدا کیا اور ان کے پیداکرنے میں ذرا نہیں تھکا وہ اس پرقدرت رکھتا ہے کہ مردوں کوزندہ کردے؟ کیوں نہیں بے شک وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اور فرمایا: {اَوَلَیْسَ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ بِقٰدِرٍ عَلٰی اَنْ یَّخْلُقَ مِثْلَہُمْ بَلٰی وَہُوَ الْخَلَّاقُ الْعَلِیْمُo اِِنَّمَا اَمْرُہُ اِِذَا اَرَادَ شَیْئًا اَنْ یَّقُوْلَ لَہٗ کُنْ فَیَکُوْنُo} (یٰس: ۸۱۔۸۲) ’’جس نے آسمان اور زمین پیدا کئے ہیں کیا وہ اس پر قادر نہیں کہ ان جیسے آدمیوں کو پیدا کردے؟ ضرور، قادر ہے اور بڑا پیدا کرنے والا خوب جاننے والا ہے۔ جب کسی چیز کاارادہ کرتا ہے تو بس اس کامعمول تو یہ ہے کہ اس چیز کو کہہ دیتا ہے کہ ہوجا، چنانچہ وہ ہوجاتی۔‘‘ ۳۔ ہر صاحب نگاہ مشاہدہ کرتا ہے کہ زمین خشک اور بے آب وگیاہ ہوتی ہے۔ لیکن جب اس پر بارش نازل ہوتی ہے تو وہی زمین ہری بھری ہوجاتی ہے ۔ مردنی کے بعد اس کی نباتات زندگی پاجاتی ہیں۔ جو ذات زمین کی موت کے بعد اس کو حیات بخش سکتی ہے وہ مردوں کو حیات دینے اور انہیں دوبارہ زندہ کرنے پر بھی قادر ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {وَمِنْ اٰیٰتِہٖٓ اَنَّکَ تَرَی الْاَرْضَ خَاشِعَۃً فَاِِذَآ اَنزَلْنَا عَلَیْہَا الْمَآئَ اہْتَزَّتْ وَرَبَتْ اِِنَّ الَّذِیْٓ اَحْیَاہَا لَمُحْیِ الْمَوْتٰی اِِنَّہٗ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌo} (حٰم السجدۃ: ۳۹) |