Maktaba Wahhabi

176 - 220
نے کہا: یہ ادریس ہیں انہیں سلام کیجئے۔ انہوں نے جواب دیا اور فرمایا: نیک بھائی اور نیک نبی کو خوش آمدید۔پھر جبریل آپ کو لے کر پانچویں آسمان کو چلے اور راستہ مانگا۔ الخ۔ وہاں آپ نے موسیؑ کے بھائی ہارون بن عمران کو دیکھا۔ جبریل نے کہا یہ ہارون ہیں انہیں سلام کیجئے۔ آپ نے سلام کیا انہوں نے جواب دیا اور کہا نیک بھائی اور نیک نبی کو خوش آمدید۔پھر جبریل آپ کو لے کر چھٹے آسمان کی طرف چلے اور راستہ مانگا۔الخ۔ آپ نے وہاں موسیٰؑ کو دیکھا: جبریل نے کہا:یہ موسیٰ ہیں، انہیں سلام کیجئے۔ آپ نے سلام کیا۔ انہوں نے جواب دیا اور کہا:نیک بھائی اور نیک نبی کو خوش آمدید۔جب آگے بڑھے تو موسیٰ روپڑے۔ کہا گیا کیوں رورہے ہیں؟ فرمایا:میں رورہا ہوں اس لیے کہ ایک لڑکا جو میرے بعد مبعوث کیا گیا ہے میری امت سے زیادہ اس کی امت کے لوگ جنت میں داخل ہوں گے، موسیٰ کارونا ان فضائل کے غم کی وجہ سے تھا جو ان کی امت نہیں پاسکی۔ انکا رونا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت سے حسدکے باعث نہیں تھا۔ پھر جبریل آپ کو لے کر ساتویں آسمان کی طرف چلے اور راستہ مانگا۔ الخ۔ وہاں آپ نے خلیل الرحمن ابراہیم علیہ السلام کو دیکھا۔ جبریل نے کہا: یہ آپ کے باپ ابراہیمؑ ہیں۔ انہیں سلام کیجئے۔ آپ نے انہیں سلام کیا، انہوں نے جواب دیا اور کہا:نیک بیٹے اور نیک نبی کو خوش آمدید۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت افزائی اور آپ کے فضل وشرف کے اظہار کے طور پر جبریل آپ کو لے کر تمام انبیاء کے یہا ں گئے تھے۔ ابراہیم ؑ خلیل ساتوں آسمان میں واقع اس بیت معمور کی طرف اپنی پیٹھ ٹیکے بیٹھے تھے جس میں روزانہ ستر ہزار فرشتے عبادت کرنے اور نماز پڑھنے کے لیے داخل ہوتے ہیں ، پھر باہر آتے ہیں اور دوسرے دن وہ واپس نہیں آتے لیکن دوسرے فرشتے آتے ہیں جن کی تعداد اللہ تعالیٰ ہی کو معلوم ہے۔ پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سدرۃ المنتہی تک لے جائے گئے جس کو اللہ تعالیٰ کے حکم سے ایسے حسن وجمال نے اپنے گھیرے میں لیا ہوا تھا جنہیں بیان نہیں کیاجاسکتا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے آپ پر دن رات کی پچاس نمازیں فرض فرمائیں ۔ آپ نے اسے قبول کیا۔ سلام کیا پھر نیچے آگئے۔
Flag Counter