Maktaba Wahhabi

175 - 220
’’یعنی آپ کو معراج حاصل ہوئی،’’معراج‘‘ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ خصوصیت ہے جو اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے آپ کو ہجرت سے پہلے عطا فرمائی تھی۔ واقعہ یوں ہے کہ آپ حطیم کعبہ میں سوئے ہوئے تھے کہ کوئی آیا، اور آپ کے حلق سے لے کر پیٹ کے نچلے حصے تک کو چاک کیا پھر آپ کادل نکالا ، اور جو ذمہ داری آپ نبھانے والے تھے اس کے پیش نظر دل کو حکمت اور ایمان سے پر کردیا۔ پھروہ خچر سے چھوٹا اور گدھے سے بڑا ایک چوپایہ لایا جسے براق کہتے ہیں اور جو اپنا قدم حد نگاہ کے قریب رکھتا ہے۔ آپ اس پر سوارہوگئے۔ ساتھ میں جبریل امین تھے۔ یہاں تک کہ بیت المقدس پہنچ گئے۔ وہاں آپ اترے اور تمام انبیاء ورسل کے امام بن کر نماز پڑھی۔ سب لوگ آپ کے پیچھے نماز پڑھ رہے تھے۔ اس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی فضیلت ظاہر کرنی مقصود تھی اور یہ بتانا بھی تھا کہ آپ امامِ متبوع ہیں۔ پھر جبریل آپ کو آسمانِ دنیا کی طرف لے چلے اور راستہ دے دیا۔ آپ نے اس آسمان میں آدم کو دیکھا۔ جبریل نے کہا: یہ آپ کے باپ آدم ہیں، انہیں سلام کیجئے۔ آپ نے سلام کیا۔انہوں نے آپ کے سلام کاجواب دیا اور کہا: نیک بیٹے اور نیک نبی کو خوش آمدید۔ آپ نے دیکھا کہ آدم کے دائیں ان کی نیک بخت اولاد کی روحیں ہیں اور بائیں بدبخت کی۔ جب وہ دائیں طرف دیکھتے تو خوش ہوجاتے، اور ہنستے ہیں اور جب بائیں طرف دیکھتے تو روتے ہیں۔ پھر جبریل آپ کو دوسرے آسمان کی طرف لے چلے اور راستہ مانگا…الخ وہاں آپ نے دوخالہ زاد بھائیوں یحییٰ اور عیسیٰ علیہما الصلاۃ والسلام کودیکھا۔ دونوں ایک دوسرے کی خالہ کے فرزند ہیں۔ جبریل نے کہا: یہ یحییٰ اور عیسیٰ انہیں سلام کیجئے۔ آپ نے انہیں سلام کیا، انہوں نے جواب دیا اور کہا: نیک بھائی نیک نبی کوخوش آمدید۔ پھر جبریل آپ کو لے کر تیسرے آسمان کی طرف چلے اور راستہ مانگا۔الخ۔ آپ نے وہاں یوسف علیہ الصلاۃ والسلام کودیکھا۔ جبریل نے کہا: یہ یوسف ہیں انہیں سلام کیجئے۔ آپ نے سلام کیا، انہوں نے جواب دیا اور کہا: نیک بھائی اور نیک نبی کوخوش آمدید۔ پھر جبریل آپ کو لے کر چوتھے آسمان کی طرف چلے اور راستہ مانگا۔ الخ۔ آپ نے وہاں ادریس علیہ السلام کو دیکھا جبریل
Flag Counter