Maktaba Wahhabi

150 - 220
{وَ اِذْ قَالَ اِبْرٰہٖمُ رَبِّ اَرِنِیْ کَیْفَ تُحْیِ الْمَوْتٰی قَالَ اَوَ لَمْ تُؤْمِنْ قَالَ بَلٰی وَ لٰکِنْ لِّیَطْمَئِنَّ قَلْبِیْ قَالَ فَخُذْ اَرْبَعَۃً مِّنَ الطَّیْرِ فَصُرْہُنَّ اِلَیْکَ ثُمَّ اجْعَلْ عَلٰی کُلِّ جَبَلٍ مِّنْہُنَّ جُزْئً ا ثُمَّ ادْعُہُنَّ یَاْتِیْنَکَ سَعْیًا وَ اعْلَمْ اَنَّ اللّٰہَ عَزِیْزٌ حَکِیْمٌo} (البقرہ: ۲۶۰) ’’اور اس وقت کو یاد کرو جب ابراہیم نے عرض کیا کہ اے میرے پروردگار مجھ کو دکھلادیجئے کہ آپ مردوں کو کس کیفیت سے زندہ کریں گے ؟ ارشاد فرمایا کہ تم یقین نہیں لائے؟ عرض کیاکیوں نہیں، لیکن درخواست اس غرض سے کہ میرے قلب کو سکون ہوجائے۔ ارشاد فرمایا تم چار پرندے لے لو پھر ان کو اپنے لیے مانوس کرلو پھر ہر پہاڑ پران کاایک حصہ رکھ دوپھر ان سب کو بلائو۔ تمہارے پاس سب دوڑے چلے آئیں گے اور خوب یقین رکھو اس بات کا کہ اللہ زبردست ہے حکمت والا ہے۔‘‘ یہ چند واقعاتی اور محسوساتی مثالیں ہیں جو اس امکان کو بیان کرتی ہیں کہ مردے زندہ کئے جاسکتے ہیں۔اس بات کی طرف اشارہ گزرچکا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کو یہ معجزہ عطا فرمایاتھا کہ وہ اللہ تعالیٰ کے حکم سے مردہ کو زندہ کردیتے اور انہیں قبروں سے نکال دیتے تھے۔ معقولی طور پر دوطرح سے استدلال کیاجاسکتاہے۔ اول: اللہ تعالیٰ آسمان، زمین اور ان کے اندر موجود تمام اشیاء کاابتداء اور آغاز سے خالق ہے۔ اور جو ابتداء میں پیدا کرنے کی قدرت رکھتا ہو وہ اس کو دوبارہ پیدا کرنے میں لاچار نہیں ہوسکتا ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {وَھُوَ الَّذِيْ یَبْدَأُ الْخَلْقَ ثُمَ یُعِیْدُہٗ وَھُوَ أَھْوَنُ عَلَیْہِ} (الروم: ۲۷) ’’اور وہی ہے جو اول بار پیدا کرتاہے پھر وہی دوبارہ پیدا کرے گا اور یہ اس کے نزدیک زیادہ آسان ہے۔‘‘
Flag Counter