Maktaba Wahhabi

149 - 220
سوسال تک کے لیے موت دے دی، پھر اسے زندہ کردیا، اسی سلسلے میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: {اَوْ کَالَّذِیْ مَرَّ عَلٰی قَرْیَۃٍ وَّ ہِیَ خَاوِیَۃٌ عَلٰی عُرُوْشِہَا قَالَ اَنّٰی یُحْیٖ ہٰذِہِ اللّٰہُ بَعْدَ مَوْتِہَا فَاَمَاتَہُ اللّٰہُ مِائَۃَ عَامٍ ثُمَّ بَعَثَہٗ قَالَ کَمْ لَبِثْتَ قَالَ لَبِثْتُ یَوْمًا اَوْ بَعْضَ یَوْمٍ قَالَ بلْ لَّبِثْتَ مِائَۃَ عَامٍ فَانْظُرْ اِلٰی طَعَامِکَ وَ شَرَابِکَ لَمْ یَتَسَنَّہْ وَانْظُرْ اِلٰی حِمَارِکَ وَ لِنَجْعَلَکَ اٰیَۃً لِّلنَّاسِ وَانْظُرْ اِلَے الْعِظَامِ کَیْفَ نُنْشِزُہَا ثُمَّ نَکْسُوْہَا لَحْمًا فَلَمَّا تَبَیَّنَ لَہٗ قَالَ اَعْلَمُ اَنَّ اللّٰہَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌo} (البقرہ: ۲۵۹) ’’یاآپ کو یہ قصہ بھی معلوم ہے جیسے ایک شخص تھا کہ ایک بستی پر ایسی حالت میں اس کاگزر ہوا کہ اسکے مکانات اپنی چھتوں کے بل گر گئے تھے۔ وہ کہنے لگا کہ اللہ اس بستی کو اس کی موت کے بعد کس کیفیت سے زندہ کرے گا۔ سو اللہ نے اس شخص کو سوبرس تک مردہ رکھا پھر اس کو زندہ اٹھایا۔ پوچھا کہ تو کتنے دنوں اس حالت میں رہا۔ اس نے جواب دیا کہ ایک دن رہا ہوں گا یا ایک دن سے بھی کم۔ فرمایا کہ نہیں بلکہ تو سوبرس رہا ہے تو اپنے کھانے پینے کو دیکھ کہ سڑے گلے نہیں اور اپنے گدھے کی طرف نظر کر۔ اور تاکہ ہم تجھ کو ایک نظیر لوگوں کے لیے بنادیں اور اس(گدھے کی) ہڈیوں کی طرف نظر کر کہ ہم اس کو کس طرح ترکیب دئیے دیتے ہیں۔ پھر ان پر گوشت چڑھا دیتے ہیں۔ پھر جب یہ سب کیفیت اس پر واضح ہوگئی تو کہہ اٹھا کہ میں یقین رکھتا ہوں کہ بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔‘‘ پانچویں مثال: خلیل اللہ ابراہیم علیہ السلام کاواقعہ ہے۔ انہوں نے اللہ تعالیٰ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ انہیں دکھائے کہ وہ مردہ کو زندہ کیسے کرتا ہے؟ تو اللہ تعالیٰ نے انہیں حکم دیا تھا کہ وہ چار پرندے ذبح کریں اور انہیں ٹکڑے ٹکڑے کرکے اپنے چاروں طرف موجود پہاڑوں پر منتشر کردیں۔ پھر انہیں پکاریں ۔ ٹکڑے ایک دوسرے سے مل جائیں گے اور ابراہیم علیہ السلام کی طرف دوڑے آئیں گے۔اس سلسلے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
Flag Counter