Maktaba Wahhabi

139 - 220
کہ جنتیوں کو جنت اور جہنمیوں کو جہنم میں استقرار حاصل ہوجائے گا۔ ’’ایمان بہ یوم آخر، میں تین چیزیں آتی ہیں۔ اول: دوبارہ زندہ کئے جانے پر ایمان لانا۔ یعنی صورمیں دوسری مرتبہ پھونکے جانے کے وقت مردوں کو زندہ کرنا۔ چنانچہ لوگ رب العالمین کے لیے ننگے سرننگے پیر بغیر لباس ننگے بدن بغیر ختنہ اُٹھیں گے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {کَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُّعِیْدُہٗ وَعْدًا عَلِیْنَا إِنَّا کُنَّا فَاعِلِیْنٌo} (الانبیاء: ۱۰۴) ’’ہم نے جس طرح اول بار پیدا کرنے کے وقت ہر چیز کی ابتداء کی تھی اسی طرح اس کو دوبارہ پیدا کردیں گے یہ ہمارے ذمہ وعدہ ہے ہم ضرور پورا کریں گے۔‘‘ دوبارہ زندہ کیا جانا حق اور ثابت ہے۔ اس کے ثبوت پرقرآن، حدیث اور اجماع تینوں چیزیں دلیل ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {ثُمَّ إِنَّکُمْ بَعْدَ ذَلِکَ لَمَیِّتُوْنَo ثُمَّ إِنَّکُمْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ تُبْعَثُوْنَo} (المومنون: ۱۵۔ ۱۶) ’’پھر تم اس کے بعد ضرور ہی مرنے والے ہو پھر تم قیامت کے روز دوبارہ زندہ کئے جائوگے۔‘‘ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’لوگ قیامت کے روزننگے سر بغیر ختنہ اکٹھا کئے جائیں گے۔‘‘ (متفق علیہ) اس کے ثبوت پرتمام مسلمانوں کااجماع ہے۔ حکمت کاتقاضہ بھی یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اس مخلوق کے واسطے کوئی مقررہ دن رکھے جس دن کہ مخلوق کوان کے ان اعمال کابدلہ دے جن کاکہ اپنے رسولوں کی زبان سے انہیں مکلّف ٹھہرا یاتھا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {أَفَحَسَبْتُمْ أَنَّمَا خَلَقْنٰکُمْ عَبَثًا وَّأَنَّکُمْ إِلَیْنَا لَاتُرْجَعُوْنَo} (المومنون: ۱۱۵)
Flag Counter