Maktaba Wahhabi

133 - 220
’’اور ہم ہرامت میں کوئی نہ کوئی پیغمبر بھیجتے رہے ہیں کہ تم اللہ کی عبادت کرو اور طاغوت سے پرہیز کرو۔‘‘ اور فرمایا: {وَإِنْ مِّنْ اُمَّۃٍ إِلَّا خَلَافِیْھَا نَذِیْرٌ} (فاطر: ۲۴) ’’اور کوئی اُمت ایسی نہیں ہوئی جس میں کوئی ڈر سنانے والا نہ گزرا ہو۔‘‘ اور فرمایا: {اِنَّآ اَنْزَلْنَا التَّوْرٰیۃَ فِیْہَا ہُدًی وَّ نُوْرٌ یَحْکُمُ بِہَا النَّبِیُّوْنَ الَّذِیْنَ اَسْلَمُوْا لِلَّذِیْنَ ہَادُوْا} (المائدہ: ۴۴) ’’ہم نے توریت نازل فرمائی جس میں ہدایت اور روشنی تھی ،انبیاء جو کہ اللہ تعالیٰ کے مطیع تھے اس کے موافق یہود کو حکم دیا کرتے تھے۔‘‘ رسول حضرات بشر اور مخلوق ہیں۔ ان میں ربوبیت اور الوہیت کی کوئی خصوصیت نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے رسولوں کے سردار اور اپنے نزدیک سب رسولوں سے زیادہ جاہ و مرتبہ رکھنے والے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں فرمایا ہے: {قُلْ لَّآ اَمْلِکُ لِنَفْسِیْ نَفْعًا وَّ لَا ضَرًّا اِلَّا مَا شَآئَ اللّٰہُ وَ لَوْ کُنْتُ اَعْلَمُ الْغَیْبَ لَاسْتَکْثَرْتُ مِنَ الْخَیْرِ وَ مَا مَسَّنِیَ السُّوْٓئُ اِنْ اَنَا اِلَّا نَذِیْرٌ وَّ بَشِیْرٌ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَo} (الاعراف: ۱۸۸) ’’آپ کہہ دیجئے کہ میں خود اپنی ذات خاص کے لیے کسی نفع کااختیار نہیں رکھتا اور نہ کسی ضرر کامگر اتنا ہی کہ جتنا اللہ نے چاہا۔ اور اگر میں غیب جانتا تو میں بہت سے منافع حاصل کرلیا کرتا اور کوئی مضرت بھی مجھ پر واقع نہ ہوتی میں تو محض ڈرانے والا اور بشارت دینے والا ہوں ان لوگوں کو جو ایمان رکھتے ہیں۔‘‘ اور فرمایا: {قُلْ اِِنِّی لَا اَمْلِکُ لَکُمْ ضَرًّا وَلَا رَشَدًا قُلْ اِِنِّی لَنْ یُّجِیرَنِی مِنَ اللّٰہِ
Flag Counter