Maktaba Wahhabi

129 - 220
اَدْبَارَہُمْ} (الانفال: ۵۰) ’’اور اگر آپ دیکھیں جب کہ فرشتے ان کافروں کی جان قبض کرتے جاتے ہیں، ان کے منہ پر اور ان کی پیٹھوں پر مارتے جاتے ہیں۔‘‘ اور فرمایا: {وَلَوْ تَرٰٓی اِذِ الظّٰلِمُوْنَ فِیْ غَمَرٰتِ الْمَوْتِ وَالْمَلٰٓئِکَۃُ بَاسِطُوْٓا اَیْدِیْہِمْ اَخْرِجُوْٓا اَنْفُسَکُمْ} (الانعام: ۹۳) ’’اور اگر آپ دیکھیں جب کہ یہ ظالم لوگ موت کی سختیوں میں ہوں گے اور فرشتے اپنے ہاتھ بڑھا رہے ہوں گے کہ اپنی جانیں نکالو۔‘‘ اور فرمایا: {حَتّٰٓی اِذَا فُزِّعَ عَنْ قُلُوْبِہِمْ قَالُوْا مَاذَا قَالَ رَبُّکُمْ قَالُوا الْحَقَّ وَ ہُوَ الْعَلِیُّ الْکَبِیْرُo} (سبا: ۲۳) ’’یہاں تک کہ جب ان کے دلوں سے گھبراہٹ دور ہوجاتی ہے تو ایک دوسرے سے پوچھتے ہیں کہ تمہارے پروردگار نے کیا حکم فرمایا، وہ کہتے ہیں کہ حق بات کا حکم فرمایا اور وہ عالی شان سب سے بڑا ہے۔‘‘ اور اہل جنت کے بارے میں فرمایا ہے: {وَ الْمَلٰٓئِکَۃُ یَدْخُلُوْنَ عَلَیْہِمْ مِّنْ کُلِّ بَابٍo سَلٰمٌ عَلَیْکُمْ بِمَا صَبَرْتُمْ فَنِعْمَ عُقْبَی الدَّارِo} (الرعد: ۲۳۔۲۴) ’’اور فرشتے ان کے پاس ہر دروازے سے آتے ہوں گے (اور یہ کہتے ہوں گے) کہ تم صحیح سلامت رہو گے بدولت اس کے کہ تم (دین حق پر) مضبوط رہے تھے سو اس جہان میں تمہارا انجام بہت اچھا ہے۔‘‘ ’’صحیح بخاری‘‘ میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ جب بندے کو محبوب بنا لیتا ہے تو جبریل کو پکارتا ہے کہ بے شک اللہ نے فلاں کو محبوب بنا لیا
Flag Counter