Maktaba Wahhabi

121 - 220
یَمْلِکُوْنَ مَوْتًا وَلَا حَیَاۃً وَّلَا نُشُورًاo} (الفرقان: ۳) ’’ان لوگوں نے اس کو چھوڑ کر ایسے معبود اختیار کر لیے ہیں جو کسی چیز کے خالق نہیں اور وہ خود مخلوق ہیں۔ اور خود اپنے لیے نہ کسی نقصان کا اختیار رکھتے ہیں نہ کسی نفع کا اور نہ موت کا اور نہ حیات کا اور نہ دوبارہ زندگی کا۔‘‘ اور فرمایا: {قُلِ ادْعُوا الَّذِیْنَ زَعَمْتُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ لَا یَمْلِکُوْنَ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ فِی السَّمٰوٰتِ وَ لَا فِی الْاَرْضِ وَمَا لَہُمْ فِیْہِمَا مِنْشِرْکٍ وَّ مَا لَہٗ مِنْہُمْ مِّنْ ظَہِیْرٍo وَ لَا تَنْفَعُ الشَّفَاعَۃُ عِنْدَہٗٓ اِلَّا لِمَنْ اَذِنَ لَہٗ} (سبا: ۲۲۔۲۳) ’’آپ کہہ دیجیے کہ جن کو تم اللہ کے سوا (معبود) سمجھتے ہو ان کا پکارو۔ وہ ذرہ برابر اختیار نہیں رکھتے۔ نہ آسمانوں میں نہ زمین میں اور نہ ان کی دونوں میں کوئی شرکت ہے اور نہ ان میں سے کوئی اس کا مددگار ہے اور اس کے سامنے سفارش کسی کے لیے کام نہیں آتی مگر اس کے لیے جس کی نسبت وہ اجازت دے دے۔‘‘ اور فرمایا: {اَیُشْرِکُوْنَ مَا لَا یَخْلُقُ شَیْئًا وَّ ہُمْ یُخْلَقُوْنَo وَ لَا یَسْتَطِیْعُوْنَ لَہُمْ نَصْرًا وَّ لَآ اَنْفُسَہُمْ یَنْصُرُوْنَo} (الاعراف: ۱۹۱۔ ۱۹۲) ’’کیا وہ ایسوں کو شریک ٹھہراتے ہیں جو کسی چیز کو نہ بناسکیں اور خود ہی بنائے جاتے ہوں اور وہ ان کو کسی قسم کی مدد نہیں دے سکتے اور وہ خود اپنی بھی مدد نہیں کرسکتے۔‘‘ جب ان معبودوں کا یہ حال ہے تو ان کو معبود بنانا انتہائی بیوقوفی اور بالکل غلط ہے۔ دوم: مشرکین اقرار کرتے ہیں کہ اللہ وحدہ ہی رب ہے، خالق ہے، اسی کے ہاتھ میں ہر چیز کی ملکیت ہے، وہی پناہ دیتا ہے، اس کے مقابلے میں پناہ نہیں دی جاسکتی۔ تو یہ اقرار ا
Flag Counter