Maktaba Wahhabi

120 - 220
بِہَا مِنْ سُلْطَانٍ} (الانبیاء: ۷۱) ’’کیا تم مجھ سے ایسے ناموں کے سلسلے میں جھگڑتے ہو جن کو تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے رکھ لیا ہے۔ اللہ نے جن کی کوئی دلیل نہیں بھیجی۔‘‘ اور یوسف علیہ السلام کے بارے میں فرمایا ہے کہ انہوں نے دو قیدی ساتھیوں سے کہا تھا: {ئَ اَرْبَابٌ مُّتَفَرِّقُوْنَ خَیْرٌ اَمِ اللّٰہُ الْوَاحِدُ الْقَہَّارُo مَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِہٖٓ اِلَّآ اَسْمَآئً سَمَّیْتُمُوْہَآ اَنْتُمْ وَ اٰبَآؤُکُمْ مَّآ اَنْزَلَ اللّٰہُ بِہَا مِنْ سُلْطٰنٍ} (یوسف: ۳۹۔۴۰) ’’متفرق معبود اچھے یا ایک معبود برحق جو سب سے زبردست ہے وہ اچھا۔ تم لوگ اس کو چھوڑ کر صرف چند ناموں کی عبادت کرتے ہو۔ جن کو تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے رکھ لیا ہے اللہ نے جن کی کوئی دلیل نہیں بھیجی۔‘‘ یہی وجہ ہے کہ تمام انبیاء و رسل علیہم السلام اپنی قوموں سے کہا کرتے تھے: {اعْبُدُوْا اللّٰہَ مَالَکُمْ مِّنْ إِلٰہٍ غَیْرُہٗ} (الاعراف: ۵۹) ’’اللہ کی عبادت کرو، اس کے علاوہ تمہار کوئی معبود نہیں۔‘‘ لیکن مشرکین نے اس کا انکار کردیا اللہ تعالیٰ کے علاوہ معبود بنالیے جنہیں وہ اللہ کے ساتھ پوجتے، ان سے مدد کے طالب ہوتے اور سہارا مانگتے تھے۔ مشرکین کی طرف سے ان معبودوں کے اختیار کرنے کو اللہ تعالیٰ نے دو عقلی دلیلوں سے باطل قرار دیا ہے: اول: ان کے اختیار کردہ معبودوں میں الوہیت کی کوئی خصوصیت نہیں ہے، کیوں کہ وہ مخلوق ہیں پید ا کرنے کی قدرت نہیں رکھتے، نہ اپنے پجاریوں کو کوئی فائدہ پہنچا سکتے ہیں، نہ ان کی کسی تکلیف کو دور کر سکتے ہیں، نہ زندگی اور موت کے مالک ہیں اور نہ آسمان میں ان کو کچھ ملکیت حاصل ہے اور نہ ہی شرکت۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {وَاتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِہٖ آلِہَۃً لَا یَخْلُقُوْنَ شَیْئًا وَّہُمْ یُخْلَقُوْنَ وَلَا یَمْلِکُوْنَ لِاَنفُسِہِمْ ضَرًّا وَلَا نَفْعًا وَلَا
Flag Counter