نہیں پابند کرتا ہے کہ الوہیت میں بھی اس کو تنہا جانیں جیسے کہ ربوبیت میں جانتے ہیں، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے: {یٰٓاَیُّہَا النَّاسُ اعْبُدُوْا رَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُم وَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَo الَّذِیْ جَعَلَ لَکُمُ الْاَرْضَ فِرَاشًا وَّ السَّمَآئَ بِنَائً وَّ اَنْزَلَ مِنَ السَّمَآئِ مَآئً فَاَخْرَجَ بِہٖ مِنَ الثَّمَرٰتِ رِزْقاً لَّکُمْ فَلَا تَجْعَلُوْا لِلّٰہِ اَنْدَادًا وَّ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَo} (البقرہ: ۲۱۔۲۲) ’’اے لوگو عبادت کرو اپنے اس پروردگار کی جس نے تم کو پیدا کیا اور ان لوگوں کو بھی جو تم سے پہلے گزر چکے ہیں عجب نہیں کہ تم دوزخ سے بچ جائو، جس نے بنایا تمہارے لیے زمین کو فرش اور آسمان کو چھت اور برسایا آسمان سے پانی، پھر نکالا اس سے پھلوں کی غذا تم لوگوں کے واسطے۔ پس اب تو مت ٹھہرائو اللہ کے مقابل اور تم جانتے بوجھتے ہو۔‘‘ اور فرمایا: {وَلَئِنْ سَأَلْتَہُمْ مَّنْ خَلَقَہُمْ لَیَقُوْلُنَّ اللّٰہُ فَأَنّٰی یُؤْفَکُوْنَo} (الزخرف: ۸۷) ’’اگر آپ ان سے پوچھیں کہ ان کو کس نے پیدا کیا ہے تو یہی کہیں گے کہ اللہ نے سو یہ لوگ کدھر الٹے جاتے ہیں۔‘‘ اور فرمایا: {قُلْ مَنْ یَّرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ وَ الْاَرْضِ اَمَّنْ یَّمْلِکُ السَّمْعَ وَ الْاَبْصَارَ وَ مَنْ یُّخْرِجُ الْحَیَّ مِنَ الْمَیِّتِ وَ یُخْرِجُ الْمَیِّتَ مِنَ الْحَیِّ وَ مَنْ یُّدَبِّرُ الْاَمْرَ فَسَیَقُوْلُوْنَ اللّٰہُ فَقُلْ اَفَلَا تَتَّقُوْنَo فَذٰلِکُمُ اللّٰہُ رَبُّکُمُ الْحَقُّ فَمَاذَا بَعْدَ الْحَقِّ اِلَّا الضَّلٰلُ فَاَنّٰی تُصْرَفُوْنَo} (یونس: ۳۱۔۳۲) |