Maktaba Wahhabi

103 - 220
یعنی اس بات کا خواہش مند ہے کہ تمہیں فائدہ پہنچے اور نقصان کا سامنا نہ ہو۔ یعنی مؤمنین کے ساتھ بڑی مہربانی اور شفقت والا ہے۔اللہ تعالیٰ نے مؤمنین کو بطور خاص اس لیے بیان کیا ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کفار اور منافقین سے جہاد کرنے اور ان کے ساتھ سختی سے پیش آنے کا حکم دیا گیا تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے یہ اوصاف بتاتے ہیں کہ آپ اللہ تعالیٰ کے برحق رسول ہیں، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد اس امر پر دلالت کرتا ہے: (محمد رسول اللہ) ۴۸/۲۹ ’’محمد اللہ کے رسول ہیں۔‘‘ اور یہ ارشاد کہ: {قُلْ یَا أَیُّہَا النَّاسُ إِنِّی رَسُوْلُ اللّٰہِ إِلَیْکُمْ جَمِیْعًا} (الاعراف: ۱۵۸) ’’کہہ دیجیے کہ اے لوگو! میں تم تمام کی طرف بھیجا ہو ا اللہ کا رسول ہوں۔‘‘ اس مضمون کی بے شمار آیتیں ہیں جو وضاحت کرتی ہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے برحق رسول ہیں۔ ٭٭٭ وَمَعْنَی شَہَادَۃِ اَنَّ مُحَمَّدًا رَسُوْلُ اللّٰہِ: طَاعَتُہُ فِیْمَا اَمَرَ، وَتَصْدِیْقُہُ فِیْمَا اَخْبَرَ ، وَاجْتِنَابُ مَا عَنْہُ نَہَی وَزَجَرَ، وَاَنْ لَا یُعْبَدَ اللّٰہُ اِلَّا بِمَا شَرَعَ۔ ’’محمد رسول اللہ ‘‘ کی شہادت کا معنی رسول کی طرف سے جاری احکام میں اس کی اطاعت، اس کی دی ہوئی خبروں میں اس کی تصدیق اور اس کی طرف سے رد کی ہوئی اور منع کی ہوئی باتوں سے پرہیز ہے۔ اور یہ کہ اللہ کی عبادت اس کے مشروع کردہ طریقہ سے ہی کی جائے۔ ………………… شرح ………………… محمد رسول اللہ کی شہادت کا معنی اس بات کا زبانی اقرار اور قلبی ایمان ہے کہ محمد بن عبداللہ القرشی الہاشمی جن و انس میں سے تمام مخلوق کی طرف بھیجے ہوئے اللہ عزوجل کے رسول ہیں۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے:
Flag Counter