Maktaba Wahhabi

100 - 220
یہ لوگ عبادت کر رہے ہیں۔ وہ باطل ہیں اور وہی عالی شان بڑا ہے۔‘‘ یہ ارشاد بھی: {اَفَرَئَ یْتُمُ اللّٰتَ وَالْعُزّٰی وَمَنَاۃَ الثَّالِثَۃَ الْاُخْرٰی اَلَکُمُ الذَّکَرُ وَلَہُ الْاُنْثٰی تِلْکَ اِِذًا قِسْمَۃٌ ضِیْزٰی اِِنْ ہِیَ اِِلَّا اَسْمَآئٌ سَمَّیْتُمُوْہَآ اَنْتُمْ وَآبَاؤُکُمْ مَا اَنزَلَ اللّٰہُ بِہَا مِنْ سُلْطَانٍo} (النجم: ۱۹-۲۳) ’’بھلا تم نے لات اور عزی اور تیسرے منات کے حال میں غور کیا ہے۔ کیا تمہارے لیے تو بیٹے اور اس کے لیے بیٹیاں ہیں۔ تب تو یہ بہت بے ڈھنگی تقسیم ہوئی۔ یہ صرف نام ہی نام ہیں جنہیں تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے رکھ لیا ہے، اللہ تعالیٰ نے تو ان کی کوئی دلیل نہیں بھیجی۔‘‘ یوسف علیہ السلام کے بارے میں یہ فرمان الٰہی بھی: {مَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِہٖ إِلَّا أَسْمَآئً سَمِّیْتُمُوْھَا أَنْتُمْ وَآبَاؤُکُمْ مَا أَنْزَلَ اللّٰہُ بِہَا مِنْ سُلْطَانٍ} (یوسف: ۴۰) ’’تم لوگ تو اللہ کو چھوڑ کر صرف چند بے حقیقت ناموں کی عبادت کرتے ہو جن کو تم نے اور تمہارے باپ دادوں نے رکھ لیا ہے، اللہ نے تو ان کی کوئی دلیل نہیں بھیجی۔‘‘ چنانچہ ’’لا الہ الا اللہ‘‘ کا معنی ہے۔ ’’اللہ عزوجل کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں۔‘‘ اس کے علاوہ جو دوسرے معبود ہیں ان کی مزعومہ الوہیت حقیقی نہیں بلکہ باطل ہے۔ ابراہیم علیہ السلام جو کہ خلیل اللہ اور امام الحنفاء ہیں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد سب سے افضل رسول ہیں۔ ان کے باپ کا نام آزر ہے۔ ’’براء‘‘ (بالکل علیحدہ) ’’براء ت‘‘ سے صفت مشبہ ہے اور معنی میں ’’بریٔ‘‘ سے بلیغ ہے۔ ابراہیم علیہ السلام کا قول: (’’میں ان معبودوں سے بالکل علیحدہ ہوں جنھیں تم پوجتے ہو) ’’لاإلہ‘‘ کا مفہوم ادا کر رہا ہے۔
Flag Counter