Maktaba Wahhabi

138 - 180
کھا رہی ہوتی ہے اسے کہا جاتا ہے ’’یہ ہے تمہاری قیام گاہ ، تو نے شک میں زندگی گزاری، شک پر ہی مرا اور ان شاء اللہ شک پر ہی اٹھے گا۔ پھر اسے عذاب میں مبتلا کر دیا جاتا ہے۔‘‘ اسے احمد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 115 کافروں اور منافقوں سے منکر نکیر بڑے اکھڑ اور غضب ناک لہجے میں سوال کرتے ہیں۔ مسئلہ 116 سوال و جواب میں ناکامی کے بعد فرشتے لوہے کا گرزکافر اور منافق کے دونوں کانوں کے درمیان مارتے ہیں جس سے وہ بری طرح چیخنے چلانے لگتا ہے جسے جن و انس کے علاوہ باقی ساری مخلوق سنتی ہے۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم دَخَلَ نَخْلاً لِبَنِی النَّجَّارِ فَسَمِعَ صَوْتًا فَفَزِعَ فَقَالَ (( مَنْ اَصْحَابُ ہٰذَہِ الْقُبُوْرِ؟)) قَالُوْا یَا رُسْوُلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ! نَاسٌ مَاتُوْا فِی الْجَاہِلِیَّۃِ فَقَالَ (( تَعَوَّذُوْا بِاللّٰہِ مِنْ عَذَابِ النَّارِ وَ مِنْ فِتْنَۃِ الدَّجَّالِ )) قَالُوْا وَمِمَّ ذٰاکَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ؟ قَالَ (( وَ اِنَّ الْکَافِرَ اِذَا وُضِعَ فِیْ قَبْرِہٖ اَتَاہُ مَلَکٌ فَیَنْتَہِرُہٗ فَیَقُوْلُ لَہٗ : مَا کَُنْتَ تَعْبُدُ؟ فَیَقُوْلُ : لاَ اَدْرِیْ۔ فَیُقَالُ لَہٗ لاَ دَرَیْتَ وَ لاَ تَلَیْتَ ۔ فَیُقَالُ لَہٗ : مَا کُنْتَ تَقُوْلُ فِیْ ہٰذَا الرَّجُلِ ؟ فَیَقُوْلُ : کُنْتُ اَقُوْلُ مَا یَقُوْلُ النَّاسُ فَیَضْرِبُہٗ بِمِطْرَاقٍ مِنْ حَدِیْدٍ بَیْنَ اُذُنَیْہِ ، فَیَصِیْحُ صَیْحَۃً یَسْمَعُہَا الْخَلْقُ غَیْرُ الثَّقَلَیْنِ))۔رَوَاہُ اَبُوْ دَاؤٗدَ[1] (صحیح) حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بنی نجار کے باغ میں گئے وہاں آپ نے ایک آواز سنی جس سے گھبرا گئے اور دریافت فرمایا ’’یہ قبریں کن لوگوں کی ہیں؟‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا ’’یہ ان لوگوں کی قبریں ہیں جو زمانہ جاہلیت میں فوت ہوئے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’آگ کے عذاب سے اور فتنہ دجال سے اللہ کی پناہ مانگو۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ کس لئے؟‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’دفن ہونے والی میت اگر کافر (منافق ) ہو تو اس کے پاس ایک فرشتہ آتا ہے اور اسے خوب ڈانٹ کر پوچھتا ہے ’’تو کس کی عبادت کرتا تھا۔‘‘ کافر (یامنافق) کہتا ہے ’’ میں نہیں جانتا۔‘‘ فرشتہ اسے جواب میں کہتا ہے ’’تو نے نہ تو خود عقل سے کام لیا نہ(قرآن)
Flag Counter