Maktaba Wahhabi

114 - 180
شِدَّۃُ عَذَابُ الْقَبْرِِ عذابِ قبر کی شدت مسئلہ 66 قبر کے کنارے بیٹھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس قدر روئے کہ مٹی تر ہوگئی۔ عَنِ الْبَرَائِ رضی اللّٰه عنہ قَال:کُنَّا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم فِیْ جَنَازَۃٍ ، فَجَلَسَ عَلٰی شَفِیْرِ الْقَبْرِ ، فَبَکٰی حَتّٰی بَلَّ الثَّرٰی ، ثُمَّ قَالَ((یَا اِخْوَانِیْ لِمَثْلِ ہٰذَا فَاَعِدُّوْا))۔رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ [1] (حسن) حضرت براء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک جنازے میں تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم قبر کے کنارے بیٹھ کر رونے لگے ، حتی کہ مٹی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آنسوؤں سے تر ہوگئی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’ اے میرے بھائیو ! اس کے لئے کچھ تیاری کر لو۔‘‘ اسے ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 67 قبروں میں لوگ فتنہ دجال کی طرح آزمائے جائیں گے ۔ عَنْ اَسْمَائَ بِنْتِ اَبِیْ بَکْرٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ(( وَ لَقَدْ اُوْحِیَ اِلَیَّ اَنَّکُمْ تُفْتَنُوْنَ فِی الْقُبُوْرِ مِثْلَ اَوْ قَرِیْبًا مِنْ فِتْنَۃِ الدَّجَّالِ))، لاَ اَدْرِیْ اَیَّتُہُمَا قَالَتْ اَسْمَائُ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[2] حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’میری طرف وحی کی گئی ہے کہ تم لوگ قبروں میں فتنہ دجال کی طرح یا اس کے قریب قریب آزمائے جاؤ گے، میں (یعنی حضرت انس رضی اللہ عنہ ) نہیں جانتا کہ حضرت اسماء رضی اللہ عنہا نے کون سا لفظ استعمال کیا (یعنی فتنہ دجال کی طرح یا فتنہ دجال کے قریب) ۔‘‘اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اَنَّ النَّبِیَّاکَانَ یَسْتَعِیْذُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ فِتْنَۃِ
Flag Counter