Maktaba Wahhabi

107 - 180
نَعِیْمُ الْقَبْرِحَقٌّ قبر کی نعمتیں حق ہیں مسئلہ52 اہل ایمان کو قبر میں جنت کی نعمتیں حاصل ہوتی ہیں ۔ ﴿ اَلَّذِیْنَ تَتَوَفّٰھُمُ الْمَلٰئِکَۃُ طَیِّبِیْنَ یَقُوْلُوْنَ سَلٰمٌ عَلَیْکُمُ ادْخُلُوا الْجَنَّۃَ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ علیہم السلام ﴾((32:16 ’’نیک اور پاک لوگوں کی روح قبض کرنے کے لئے جب فرشتے آتے ہیں تو (پہلے )السلام علیکم کہتے ہیں (اور پھر کہتے ہیں )داخل ہوجاؤ جنت میں ان اعمال کے بدلے جو تم کرتے رہے ۔‘‘(سورۃ نحل، آیت نمبر 32 ) مسئلہ 53 قبر مومن کے لئے سرسبزو شاداب باغ ہے جس میں چودہویں کے چاند جیسی روشنی ہوتی ہے ۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ((اِنَّ الْمُؤْمِنَ فِیْ قَبْرِہٖ لَفِیْ رَوْضَۃٍ خَضْرَائَ فَیُرَحَّبُ لَہٗ قَبْرُہٗ سَبْعُوْنَ ذِرَاعًا وَ یُنَوَّرُلَہٗ کَالْقَمَرِ لَیْلَۃَ الْبَدْرِ))رَوَاہُ اَبُوْ یَعْلٰی[1] (حسن) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’ بے شک مومن اپنی قبر میں سرسبز باغ میں ہوتاہے جو اس کے لئے ستر ہاتھ (تقریبا ً105فٹ یا35 میٹر )فراخ کردیا جاتا ہے اور اس میں چودھویں رات کے چاند جیسی روشنی کردی جاتی ہے۔‘‘ اسے ابو یعلٰی نے روایت کیا ہے۔ وضاحت : دوسری حدیث میں مومن کی قبر ستر در ستر ( یعنی 35X 35میٹر )فراخ کرنے کے الفاظ آئے ہیں ۔قبر میں فراخی مومن کے نیک اعمال کے مطابق ہوگی۔واللہ اعلم ! مسئلہ 54 اہل ایمان کو قبر میں ان کی جنت والی رہائش گاہ صبح وشام دکھائی جاتی
Flag Counter