Maktaba Wahhabi

83 - 180
تَمَنِّی الْمَوْتِ مَمْنُوْعٌ موت کی تمنا کرنا منع ہے مسئلہ 5: موت کی خواہش کرنا منع ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضي اللّٰه عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم لاَ یَتَمَنَّیَنَّ اَحَدُکُمُ الْمُوْتَ إِمَّا مُحْسِنًا فَلَعَلَّہُ اَنْ یَزْدَادَ خَیْرًا وَ إِمَّا مُسِیْئًا فَلَعَلَّہُ اَنْ یَسْتَعْتِبَ)) ۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’کوئی شخص موت کی تمنا نہ کرے اگر کوئی نیک آدمی ہے تو اپنی نیکیوں میں اضافہ کرے گا اور اگرگنہگار ہے تو ممکن ہے اللہ تعالی سے معافی مانگ لے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 6: شدید تکلیف میں موت کی دعا درج ذیل الفاظ میں کرنی چاہئے۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضي اللّٰه عنه قَالَ: قَالَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( لَایَتَمَنَّیَنَّ اَحَدُکُمُ الْمَوْتَ مِنْ ضَرٍّ اَصَابَہُ فَإِنْ کَانَ لَا بُدَّ فَاعِلاً فَلْیَقُلْ : اَللّٰہُمَّ اَحْیِنِیْ مَاکَانَتِ الْحَیَاۃُ خَیْرًا لِّیْ وَ تَوَفَّنِیْ اِذَا کَانَتِ الْوَفَاۃُ خَیْرًا لِّیْ)) ۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ [2] حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’تم میں سے کوئی بھی آدمی تکلیف یا مصیبت کی وجہ سے موت کی آرزو نہ کرے اور اگر اس کے بغیر چارہ کارنہ ہو تو یوں کہنا چاہئے ’’یا اللہ ! مجھے اس وقت تک زندہ رکھ جب تک میرے زندہ رہنے میں بھلائی ہے اور مجھے اس وقت وفات دے جب وفات میں میرے لئے بھلائی ہو۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 7: شہادت کے لئے دعا کرنا جائز ہے۔
Flag Counter