Maktaba Wahhabi

176 - 180
اَلْاِسْتِعَاذَۃُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ عذاب قبر سے پناہ مانگنے کی دعائیں مسئلہ163 رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم درج ذیل الفاظ میں عذاب قبر سے پناہ مانگتے تھے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضي اللّٰه عنه قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم یَدْعُوْ ((اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَ مِنْ عَذَابِ النَّارِ وَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَ الْمَمَاتِ وَ مِنْ فِتْنَۃِ الْمَسِیْحِ الدَّجَّالِ))۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعامانگا کرتے تھے ’’یا اللہ ! میں تیری پناہ طلب کرتا ہوں عذاب قبر سے، عذاب جہنم سے ، زندگی اور موت کے فتنوں سے اور مسیح دجال کے فتنے سے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ164 عذاب قبر سے پناہ مانگنے کی ایک اور دعا۔ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اَنَّہَا قَالَت : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((اَللّٰہُمَّ رَبَّ جِبْرَائِیْلَ وَ مِیْکَائِیْلَ وَ رَبَّ اِسْرَافِیْلَ اَعُوْذُبِکَ مِنْ حَرِّ النَّارِ وَمِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ ))۔ رَوَاہُ النَّسَائِیُّ[2] (صحیح) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دعا مانگی ہے ’’اے اللہ ! جبرائیل علیہ السلام ، میکائیل علیہ السلام اور اسرافیل علیہ السلام کے رب ! میں جہنم کی گرمی اور قبر کے عذاب سے آپ کی پناہ طلب کرتا ہوں۔‘‘ اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔ وضاحت : مشرکین مکہ فرشتوں کو اللہ کا شریک یا اللہ کی بیٹیاں سمجھتے تھے، دعا کے ابتدائی الفاظ میں ’’اَللّٰہُمَّ رَبِّ جِبْرَائِیْلَ وَ مِیْکَائِیْلَ وَ اِسْرَافِیْلَ‘‘ کہہ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مشرکانہ عقیدے کی تردید فرمائی ہے کہ یہ فرشتے اللہ کی بیٹیاں یا اس کے شریک نہیں
Flag Counter