Maktaba Wahhabi

85 - 180
سَکَرَاتُ الْمُوْتِ موت کی سختیاں مسئلہ 9: موت کی تکلیف اور سختی بر حق ہے ۔ ﴿ وَجَائَ تْ سَکْرَۃُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّ ﴾ (19:50) ’’اور موت کی سختی حق لے کر آپہنچی ۔‘‘(سورۃ ق، آیت نمبر 19 ) مسئلہ 10: موت کی تکلیف بڑی شدید ہے ۔ عَنْ جَابِررضي اللّٰه عنه قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم((لَاتَمَنَّوُ الْمَوْتَ فَاِنَّ ھَوْلَ الْمَطْلَعِ شَدِیْدٌ وَاِنَّ مِنَ السَّعَادَۃِ اَنْ یَطُوْلَ عُمُرُ الْعَبْدِ وَیَرْزُقَہُ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ الْاِنَابَۃَ))۔رَوَاہُ اَحْمَد [1] (حسن) حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’موت کی تمنا نہ کرو جان کنی کی تکلیف بڑی شدیدہے اوریہ نیک بختی کی علامت ہے کہ اللہ کسی بندے کی عمر لمبی کردے اور اسے توبہ کی توفیق عطا فرمادے ۔‘‘اسے احمد نے روایت کیا ہے ۔ مسئلہ 11: موت کی جتنی تکلیف رسو ل اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو ہوئی اتنی تکلیف قیامت تک کسی دوسرے آدمی کو نہیں ہوگی ۔ عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضي اللّٰه عنه قَالَ لَمَّا وَجَدَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم مِنْ کَرَبِ الْمَوْتِ مَا وَجَد،َ قَالَتْ فَاطِمَۃُرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا وَاکَرْبَ اَبَتَاہُ فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( لاَ کَرْبَ عَلٰی اَبِیْکِ بَعْدَ الْیَوْمِ اِنَّہٗ قَدْ حَضَرَ مِنْ اَبِیْکِ مَالَیْسَ بِتَارِکٍ مِنْہُ اَحَدًا اَلْمُوَافَاۃُ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ)) ۔رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ [2] (صحیح) حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو موت کی تکلیف شروع ہوئی تو
Flag Counter