Maktaba Wahhabi

117 - 180
تُوْجِبُ الْکَبَائِرُعَذَابَ الْقَبْرِ کبیرہ گناہوں پر عذاب قبر ہوتا ہے مسئلہ 72 رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشاب کی چھینٹوں سے احتیاط نہ کرنے پرعذاب ِ قبر کی خبر دی ہے۔ مسئلہ 73 غیبت کرنے والوں کو بھی قبر میں عذاب ہوتاہے ۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا مَرَّ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم عَلٰی قَبْرَیْنِ فَقَال(( اِنَّھُمَا لَیُعَذَّبَانِ وَمَا یُعَذَّبَانِ فِیْ کَبِیْرٍ)) ثُمَّ قَالَ ((بَلٰی أَمَّا أَحَدُھُمَا فَکَانَ یَسْعٰی بِالنَّمِیْمَۃِ وَاَمَّا الْاٰخَرُ فَکَانَ لاَ یَسْتَتِرُ مِنْ بَوْلِہٖ )) ۔رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکر م صلی اللہ علیہ وسلم دو قبروں سے گزرے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ان دونوں کو(قبروں میں) عذاب ہورہا ہے اور کسی بڑی بات پر نہیں۔‘‘ پھر فرمایا ’’ان میں سے ایک چغلی کھاتا تھا اور دوسرا اپنے پیشاب سے احتیاط نہیں کرتا تھا۔‘‘ اسے بخاری نے ر وایت کیا ہے۔ وضاحت :’’کسی بڑی بات پر عذاب نہیں ہورہا ‘‘اس کا مطلب یہ ہے کہ کسی مشکل یا ناقابل عمل بات پر عذ اب نہیں ہورہا بلکہ اگر یہ دونوں ان کاموں سے بچنا چاہتے تو بچنا بہت آسان تھا ۔‘‘
Flag Counter