Maktaba Wahhabi

91 - 186
’’ اور ہم نے انسان کو اپنے والدین کا حق پہچاننے کی خود تاکید کی ہے اس کی ماں نے ضعف پر ضعف اٹھا کر اسے اپنے پیٹ میں رکھا اور دو سال اس کے دودھ چھوٹنے میں لگے کہ تم میری اور میرے ماں باپ کی شکرگزاری کر و ، تم سب کو میری طرف ہی لوٹ کر آنا ہے۔‘‘(سورہ لقمان ،آیت نمبر 14) وضاحت : دودھ پینے میں پانچ گھونٹ کی شرط ہے۔اس سے کم ہوتورضاعت ثابت نہیں ہوتی۔ملاحظہ ہو مسئلہ نمبر227 مسئلہ 44 منہ بولے رشتے سے حرمت نکاح ثابت نہیں ہوتی۔ ﴿ فَلَمَّا قَضٰی زَیْدٌ مِّنْہَا وَطَرًا زَوَّجْنَکَہَا لِکَیْ لاَ یَکُوْنَ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ حَرَجٌ فِیْ اَزْوَاجِ اَدْعِیَآئِہِمْ اِذَا قَضَوْا مِنْہُنَّ وَطَرًا ط وَ کَانَ اَمْرُ اللّٰہِ مَفْعُوْلاً،﴾(37:33) ’’پھر جب زید رضی اللہ عنہ اس سے (یعنی زینب رضی اللہ عنہا سے )اپنی حاجت پوری کر چکا تو ہم نے اس (مطلقہ خاتون )کا نکاح تم سے کر دیا تاکہ مومنوں پر اپنے منہ بولے بیٹوں کی بیویوں کے معاملہ میں کوئی تنگی نہ رہے جبکہ وہ ان سے اپنی حاجت پوری کر چکے ہوں اور اللہ کا حکم تو پورا ہونا ہی تھا۔‘‘(سورہ احزاب ،آیت نمبر 37) مسئلہ 45 رمضان کی راتوں میں اپنی بیویوں سے صحبت کرنا جائز ہے۔ مسئلہ 46 میاں بیوی ایک دوسرے کے رازدان ہیں۔ ﴿ اُحِلَّ لَکُمْ لَیْلَۃَ الصِّیَامِ الرَّفَثُ اِلٰی نِسَائِکُمْ ط ہُنَّ لِبَاسٌ لَّکُمْ وَ اَنْتُمْ لِبَاسٌ لَّہُنَّ،﴾(187:2) ’’تمہارے لیے روزوں کی راتوں میں اپنی بیویوں کے پاس جانا حلال کر دیا گیا ہے وہ تمہارے لباس ہیں اور تم ان کے لباس ہو۔‘‘(سورہ بقرہ ،آیت نمبر 187) مسئلہ 47 نکاح کی گرہ مرد کے ہاتھ میں ہے عورت کے ہاتھ میں نہیں۔ وضاحت : آیت مسئلہ نمبر82کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 48 نکاح انسان کے لئے باعث راحت و سکون ہے۔ مسئلہ 49 نکاح کے بعد اللہ تعالی فریقین میں محبت اور رحمت کے جذبات پیدا کر دیتے ہیں۔
Flag Counter