Maktaba Wahhabi

185 - 186
حُقُوْقُ الْوَالِدَیْنِ والدین کے حقوق مسئلہ 248 والدین کی رضا میں اللہ کی رضا ہے والدین کی ناراضی میں اللہ تعالیٰ کی ناراضی ہے۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((رِضَا الرَّبِّ فِیْ رِضَا الْوَالِدَیْنِ وَ سَخَطُہٗ فِیْ سَخَطِہِمَا )) رَوَاہُ الطَّبْرَانِیُّ[1] (صحیح) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’رب کی رضا والدین کی رضا میں ہے اور اللہ کا غصہ والدین کے غصے میں ہے۔‘‘اسے طبرانی نے روایت کیا ہے مسئلہ 249 والدین کی نافرمانی کبیرہ گناہ ہے۔ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ اَبِیْ بَکْرَۃَ عَنْ اَبِیْہِ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ((اَلاَ اُحَدِّثُکُمْ بِاَکْبَرِ الْکَبَائِرِ ؟)) قَالُوْا : بَلٰی یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ ! قَالَ ((اَلْإِشْرَاکُ بِاللّٰہِ وَ عُقُوْقُ الْوَالِدَیْنَ )) قَالَ : وَ جَلَسَ وَ کَانَ مُتَّکِأً قَالَ ((وَ شَہَادَۃُ الزُّوْرِ اَوْ قَوْلُ الزُّوْرِ )) رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[2] (صحیح) حضرت عبدالرحمن بن ابی بکرہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’کیا میں تمہیں کبیرہ گناہوں میں سے سب سے بڑا گناہ نہ بتاؤں؟‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا ’’کیوں نہیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !‘‘(ضرور بتائیے)رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اللہ کے ساتھ شرک کرنا والدین کی نافرمانی کرنا ۔‘‘عبدالرحمن رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تکیہ لگائے ہوئے تھے اٹھ کر بیٹھ گئے اور فرمایا ’’جھوٹی گواہی دینا یا جھوٹی بات کہنا ۔‘‘اسے ترمذی نے روایت کیا ہے مسئلہ 250 والدین کو ناراض کرنے والے کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین دفعہ
Flag Counter