Maktaba Wahhabi

101 - 186
مسئلہ 75 عورت چاہے تو اپنی مرضی کے برعکس زبردستی کیا گیا نکاح عدالت سے منسوخ کرا سکتی ہے۔ عَنْ خُنَسَائَ بِنْتِ حَزَامٍ الْاَنْصَارِیَّۃِ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا اَنَّ اَبَاہَا زَوَّجَہَا وَہِیَ ثَیِّبٌ فَکَرِہَتْ ذٰلِکَ فَأَتَتْ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فَرَدَّ نِکَاحَہَا ۔ رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت خنساء بنت حزام انصاریہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ بیوہ تھی اور اس کے باپ نے اس کا نکاح کر دیا جب کہ وہ اسے ناپسند کرتی تھی چنانچہ وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی (اور اس کا ذکر کیا )رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے باپ کا (پڑھایا ہوا )نکاح توڑ دیا ۔اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ : اِنَّ جَارِیَۃً بِکْرٌ اَتَتِ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم فَذَکَرَتْ اَنَّ اَبَاہَا زَوَّجَہَا وَہِیَ کَارِہَۃٌ فَخَیَّرَہَا النَبِیُّ ا ۔ رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[2] (صحیح) حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ ایک کنواری لڑکی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کیا کہ اس کے والد نے اس کا نکاح کر دیا ہے حالانکہ وہ اسے ناپسند کرتی ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اختیار دے دیا (یعنی چاہے تو نکاح باقی رکھو چاہے تو ختم کر دو )۔اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 76 مرد اور عورت رجعی طلاق کے بعد عدت گزرنے پر دوبارہ نکاح کرنا چاہتے ہوں تو ولی کو روکنا نہیں چاہئے۔ عَنْ مَعْقِلِ بْنِ یَسَارٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کَانَتْ لِیْ اُخْتٌ تَخْطِبُ اِلَیَّ فَأَتَانِیْ ابْنُ عَمٍّ لِیْ ، فَانْکَحْتُہَا اِیَّاہُ ثُمَّ طَلَّقَہَا طَلاَ قًا لَہٗ رَجْعَۃٌ ، ثُمَّ تَرَکَہَا حَتّٰی انْقَضَتْ عِدَّتُہَا ، فَلَمَّا خَطَبَتْ اِلَیَّ اَتَاْنِیْ یَخْطُبُہَا فَقُلْتُ : لاَ وَاللّٰہِ ! لاَ اُنْکِحُہَا اَبَدًا ، قَالَ : فَفِیَّ نَزَلَتْ ہٰذِہِ الْآیَۃ ُ﴿ وَ اِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَآئَ فَبَلَغْنَ اَجَلَہُنَّ فَلاَ تَعْضُلُوْہُنَّ اَنْ یَّنْکِحْنَ اَزْوَاجَہُنَّ …﴾ قَالَ : فَکَفَّرْتُ عَنْ یَمِیْنِیْ فَانْکَحْتُہَا اِیَّاہُ ۔ رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[3] (صحیح) حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میری ایک بہن تھی جس کے لئے نکاح کا پیغام آیا ،پھر میرا
Flag Counter