Maktaba Wahhabi

100 - 186
مسئلہ 72 ولی کو عورت کی مرضی کے خلاف جبراًکوئی فیصلہ نہیں کرناچاہئے۔ وضاحت : آیت مسئلہ نمبر66کے تحت ملاحظہ فرمائیں۔ مسئلہ 73 کنواری یا بیوہ کے ولی کو ان کی اجازت اور رضا کے بغیر نکاح نہیں کرناچاہئے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ اَنَّ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ (( لاَ تُنْکَحُ الْأَیِّمُ حَتّٰی تُسْتَاْمَرَ وَ لاَ تُنْکَحُ الْبِکْرُ حَتّٰی تُسْتَاْذَنَ )) قَالُوْا : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ وَ کَیْفَ اِذْنُہَا ؟ قَالَ ((اَنْ تَسْکُتَ )) رَوَاہُ الْبُخَارِیُّ[1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’ بیوہ کا پوچھے بغیر نکاح نہ کیا جائے اور کنواری عورت سے اجازت لئے بغیر اس کا نکاح نہ کیا جائے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !کنواری عورت کی اجازت کیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اگر وہ خاموش رہے (اور انکار نہ کرے )تو یہی اس کی اجازت ہے۔‘‘ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 74 ولی کو عورت کی مرضی کے خلاف نکاح کرنے کے لئے زبردستی نہیں کرنی چاہئے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم (( تُسْتَاْمَرُ الْیَتِیْمَۃُ فِیْ نَفْسِہَا فَاِنْ سَکَتَتْ فَہُوَ اِذْنُہَا وَ اِنْ اَبَتْ فَلاَ جَوَازَ عَلَیْہَا )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[2] (حسن) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’کنواری عورت اپنے نکاح کے لئے پوچھی جائے گی اگر (جواب میں )خاموش رہے تو یہی اس کی اجازت ہے اگر انکار کر دے تو اس پر زبر دستی نہ کی جائے ۔‘‘اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے۔ وضاحت : لڑکا یا لڑکی اگر ناسمجھی کے باعث کوئی غلط فیصلہ کر رہے ہیں تو ولی ان کو غلط فیصلہ کے برے نتائج سے آگاہ کر کے فیصلہ بدلنے پر آمادہ کر سکتا ہے لیکن زبردستی نکاح نہیں کر سکتا۔
Flag Counter