Maktaba Wahhabi

70 - 80
’’جو امام کے ساتھ[نماز]عید نہ پڑھ سکے، وہ چار رکعت پڑھے۔‘‘ ب: امام بخاری کی رائے میں ایسا شخص امام کی طرح دو رکعت ادا کرے۔ انھوں نے اس بارے میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث، حضرت انس رضی اللہ عنہ کے عمل، اور حضرت عکرمہ اور حضرت عطاء کے اقوال سے استدلال کیا ہے۔ وہ تحریر کرتے ہیں: ’’بَابُ إِذَا فَاتَہُ الْعِیْدُ یُصَلِّيْ رَکْعَتَیْنِ، وَکَذٰلِکَ النِّسَآئُ، وَمَنْ کَانَ فِيْ الْبُیُوْتِ وَالْقُرٰی لِقَوْلِ النَّبِيِّ صلي اللّٰهُ عليه وسلم : ’’ہٰذَا عِیْدُنَا أَہْلَ الْإِسْلَامِ‘‘؛ وَأَمَرَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ رضی اللّٰهُ عنہ مَوْلَاہُمْ ابْنَ أَبِيْ عُتْبَۃَ بِالزَّاوِیَۃِ، فَجَمَعَ أَہْلَہَ وَبَنِیْہِ، وَصَلّٰی کَصَلَاۃِ أَہْلِ الْمِصْرِ وَتَکْبِیْرِہِمْ۔[1] وَقَالَ عِکْرَمَۃُ: ’’أَہْلُ السَّوَادِ یَجْتَمِعُوْنَ فِيْ الْعِیْدِ، یُصَلُّوْنَ رَکْعَتَیْنِ کَمَا یَصْنَعُ الْإِمَامُ۔‘‘[2] وَقَالَ عَطَائُ: ’’إِذَا فَاتَہٗ الْعِیْدُ صَلّٰی رَکْعَتَیْنِ[3]۔‘‘[4] ’’اس بارے میں باب، کہ جس شخص کی نماز عید رہ جائے، وہ دو رکعت نماز پڑھے۔ اور اسی طرح عورتیں اور گھروں اور دیہاتوں میں موجود دوسرے لوگ(بھی دو رکعت نماز ادا کریں) کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یہ ہم مسلمانوں کی عید ہے۔‘‘[5]
Flag Counter