Maktaba Wahhabi

88 - 313
﴿یٰٓاَیُّھَا النَّاسُ اذْکُرُوْا نِعْمَتَ اللّٰہِ عَلَیْکُمْ ہَلْ مِنْ خَالِقٍ غَیْرُ اللّٰہِ یَرْزُقُکُمْ مِّنَ السَّمَآئِ وَ الْاَرْضِ لاَ اِٰلہَ اِلَّا ہُوَ فَاَنّٰی تُؤْفَکُوْنَ ﴾ (فاطر:۳) ’’اے لوگو! اللہ کی نعمت یاد کرو جو تم پر ہے، کیا اللہ کے سوا کوئی پیدا کرنے والا ہے، جو تمہیں آسمان اور زمین سے رزق دیتا ہو؟ اس کے سوا کوئی معبود نہیں، تو تم کہاں بہکائے جاتے ہو؟‘‘ پہلے جملہ میں تمام انسانوں سے خطاب ہے، گو اس کے اوّلین مخاطب مشرکینِ قریش تھے، کہ اللہ نے تمہارے اوپر جس قدر انعامات کیے ہیں انہیں یاد کرو، نعمتوں کو یاد کرنے کا حکم صرف زبان سے نہیں بلکہ زبان کے ساتھ ساتھ دل سے بھی ان کا اعتراف کرو کہ اللہ ہی ولیِ نعمت ہے کوئی اور نہیں، اور کفرانِ نعمت سے بھی بچو کہیں ایسا نہ ہو کہ نعمت تم سے چھن جائے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَمَا بِکُمْ مِّنْ نِّّعْمَۃٍ فَمِنَ اللّٰہِ ثُمَّ اِذَا مَسَّکُمُ الضُّرُّ فَاِلَیْہِ تَجْئَرُوْنَ ﴾ [1] ’’اور تمہارے پاس جو بھی نعمت ہے وہ اللہ کی طرف سے ہے، پھر جب تمہیں تکلیف پہنچتی ہے تو اسی کی طرف تم گڑ گڑاتے ہو۔‘‘ یہ نعمت رزق ہو، صحت وعافیت ہو، مال واولاد ہو، فتح ونصرت ہو، علم اور عملِ صالح ہو یہ سب اللہ ہی کی مہربانی سے حاصل ہے، تکلیف پہنچتی ہے تو اس کا ازالہ بھی اللہ تعالیٰ ہی کرتے ہیں۔ غرضیکہ نعمتِ نفع ہو یا نعمتِ دفع، سب اللہ سبحانہ وتعالیٰ
Flag Counter