’’اللہ پاک ہے اپنی حمد کے ساتھ، پاک ہے اللہ عظمت والا۔‘‘ ۳: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص صبح وشام سو، سو مرتبہ یوں کہے: ’سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ‘ پاک ہے اللہ اپنی حمد کے ساتھ، تو قیامت کے روز کوئی شخص اس کے عمل سے افضل عمل لے کر نہیں آئے گا سوائے اس شخص کے جس نے اس کے برابر یا اس سے زیادہ مرتبہ یہ کلمہ کہا ہوگا۔[1] میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ہی سے مروی ہے کہ جو کوئی روزانہ سو مرتبہ ’سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ‘ پڑھتا ہے۔ اللہ اس کے (صغیرہ) گناہ معاف کردیتے ہیں اگرچہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں۔ [2] صحیح مسلم[3] میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا کہ سب سے افضل کلام کون سا ہے؟ آپ نے ارشاد فرمایا وہ جو اللہ تعالیٰ نے اپنے فرشتوں کے لیے منتخب کیا ہے اور وہ ہے: ’سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ‘ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے عرش کا طواف کرنے والے فرشتوں کے بارے میں فرمایا ہے: ﴿وَتَرَی الْمَلٰٓئِکَۃَ حَآفِّیْنَ مِنْ حَوْلِ الْعَرْشِ یُسَبِّحُوْنَ بِحَمْدِ رَبِّہِمْ﴾[4] ’’اور تو فرشتوں کو دیکھے گا عرش کے گرد گھیرا ڈالے ہوئے اپنے ربّ کی حمد کے ساتھ تسبیح کررہے ہیں۔‘‘ ایک اور مقام پر فرمایا: ﴿اَلَّذِیْنَ یَحْمِلُوْنَ الْعَرْشَ وَ مَنْ حَوْلَہٗ یُسَبِّحُوْنَ بِحَمْدِ رَبِّہِمْ﴾[5] ’’وہ (فرشتے) جو عرش کو اٹھائے ہوئے ہیں اور وہ جو اس کے اردگرد ہیں اپنے ربّ کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے ہیں۔‘‘ |