Maktaba Wahhabi

45 - 313
دیکھ کر یہ دعا پڑھ لے تو وہ اس مصیبت سے محفوظ رہے گا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ عَافَانِیْ مِمَّا ابْتَلَاکَ بِہِ وَفَضَّلَنِیْ عَلٰی کَثِیْرٍ مِّمَنْ خَلَقَ تَفْضِیْلاً[1] ’’تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں جس نے مجھے اس مصیبت سے محفوظ رکھا جس میں تم مبتلا ہو، اور مجھے اپنی بہت سی مخلوق پر فضیلت عطا فرمائی۔‘‘ ایک روایت میں ہے کہ وہ یہ کلمات مریض کو نہ سنائے۔ ۷: امّ المومنین سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کوئی پسندیدہ چیز دیکھتے تو فرماتے: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ بِنِعْمَتِہِ تَتِمُّ الصَّالِحَاتُ ’’سب تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں جس کے فضل سے تمام اچھی چیزیں اتمام پزیر ہوئیں۔‘‘ اور جب کوئی ناپسندیدہ چیز دیکھتے تو فرماتے: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلٰی کُلِّ حَال ’’ہر حالت پر سب تعریفیں اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہیں۔‘‘ [2] ۸: پہلے گزر چکا ہے کہ جب چھینک آئے تو ’اَلْحَمْدُ لِلّٰہ‘ کہا جائے۔ اور یہ کلمۂ حمد سننے والا جواباً ’یَرْحَمُکَ اللّٰہُ‘ کہے۔ اور چھینک لینے والا اس کے جواب میں ’یَہْدِیْکُمُ اللّٰہُ وَیُصْلِحُ بَالَکُمْ ‘ کہے۔[3] ۹: نماز میں یہی ﴿اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْن﴾ پڑھنے کا حکم فرمایا۔ یہ مکمل سورۃ ام القرآن، سبع مثانی، شافیہ، کافیہ ہے۔ اور فرمایا: اس کے بغیر کوئی نماز نہیں ہوتی۔ رکوع سے اٹھتے ہوئے حمد، سلام کے بعد ’’الحمد للہ‘‘ تینتیس مرتبہ یا کم سے کم دس مرتبہ پڑھنے کا حکم۔ ہر خطبہ کا آغاز الحمد للہ سے۔ جس سے ’’الحمد للہ‘‘ کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ ہم نے ان مواضع کا استیعاب نہیں
Flag Counter