Maktaba Wahhabi

141 - 313
پانی پانی کر گئی مجھ کو قلندر کی یہ بات تو جھکا جب غیر کے آگے نہ تن تیرا نہ من جس طرح کفارِ مکہ اپنے معبودوں کے ہو رہنے میں اپنی عزت سمجھتے تھے۔ اسی طرح منافقین مومنوں کی بجائے کفار سے دوستی اور موالات میں اپنی عزت سمجھتے تھے۔ ان کے بارے میں بھی ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿الَّذِیْنَ یَتَّخِذُوْنَ الْکٰفِرِیْنَ اَوْلِیَآئَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِیْنَط اَیَبْتَغُوْنَ عِنْدَہُمُ الْعِزَّۃَ فَاِنَّ الْعِزَّۃَ لِلّٰہِ جَمِیْعًا ﴾ [1] ’’اور جو کافروں کو مومنوں کے سوا دوست بناتے ہیں، کیا وہ ان کے پاس عزت ڈھونڈتے ہیں؟ بے شک عزت تو سب اللہ کے لیے ہے۔‘‘ کافروں اور منافقوں کے مابین یہی قدر مشترک ہے کہ دونوں اللہ سے نہیں بلکہ اللہ کے سوا کسی اور سے عزت کے طلب گار ہیں۔ اسی لیے فرمایا: ﴿سُبْحٰنَ رَبِّکَ رَبِّ الْعِزَّۃِ عَمَّا یَصِفُوْنَ وَ سَلٰمٌ عَلَی الْمُرْسَلِیْنَ وَ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ ﴾ [2] ’’پاک ہے تیرا ربّ، عزت کا ربّ، ان باتوں سے جو وہ بیان کرتے ہیں۔ اور سلام ان پر جو بھیجے گئے اور سب تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جو تمام جہانوں کا ربّ ہے۔‘‘ اللہ ہی سب عزت واقتدار کا مالک ہے۔ اور ان تمام باتوں سے ارفع اور تمام کمزوریوں سے پاک ہے جو یہ مشرکین اس کی طرف منسوب کرتے ہیں۔ اللہ کے رسولوں پر سلام ہو جنہوں نے اس راہِ حق کی راہنمائی کی، اللہ ہی کے لیے حمد وثنا ہے جو تمام جہانوں کا ربّ ہے۔
Flag Counter