Maktaba Wahhabi

139 - 313
﴿وَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ ٰالِہَۃً لِّیَکُوْنُوْا لَہُمْ عِزًّا کَلاَّ سَیَکْفُرُوْنَ بِعِبَادَتِہِمْ وَ یَکُوْنُوْنَ عَلَیْہِمْ ضِدًّا﴾[1] ’’اور انہوں نے اللہ کے سوا اور معبود بنا لیے، تاکہ وہ ان کے لیے باعثِ عزت ہوں۔ ہرگز ایسا نہ ہوگا، عنقریب وہ ان کی عبادت کا انکار کردیں گے اور ان کے خلاف مدِمقابل ہوں گے۔‘‘ وہ سمجھتے تھے کہ وقتاً فوقتاً انہی کی بدولت ہماری مدد ہورہی ہے۔ اگر اللہ کی طرف سے گرفت ہوئی تو یہ چھڑوا لیں گے۔ ﴿وَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ ٰالِہَۃً لَّعَلَّہُمْ یُنْصَرُوْنَ لاَ یَسْتَطِیْعُوْنَ نَصْرَہُمْ وَ ہُمْ لَہُمْ جُندٌ مُّحْضَرُوْنَ ﴾[2] ’’اور انہوں نے اللہ کے سوا کئی معبود بنا لیے، تاکہ ان کی مدد کی جائے، وہ ان کی کوئی مدد نہیں کرسکتے اور یہ ان کے لشکر ہیں جو حاضر کیے ہوئے ہیں۔‘‘ انہوں نے کیا چھڑوانا ہے بلکہ ان کے بشمول لشکر کی صورت میں اللہ کے حضور حاضر ہوں گے۔ پھر فیصلہ اللہ کا ہوگا کہ یہ کس سزا کے مستحق ہیں۔ وہ یہی سمجھتے تھے کہ یہ ساری عزت ہمیں ان معبودوں کی عبادت سے حاصل ہے۔ اگر ہم ان کی عبادت چھوڑ دیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بات تسلیم کرلیں تو ہماری یہ عزت اور سیادت خاک میں مل جائے گی۔سارا عرب ہمارا مخالف ہو جائے گا چنانچہ سورۃ القصص[3] میں ہے: ’’اور انھوں نے کہا اگر ہم تیرے ہمراہ اس ہدایت کی پیروی کریں تو ہم اپنی زمین سے اُچک لیے جائیں گے۔‘‘اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’کیا ہم نے انھیں باامن حرم میں جگہ نہیں دی یہ امن واطمینان اور عزت ہماری طرف سے ہے۔‘‘ ان کی اسی غلط فہمی کا جواب اس آیت بھی میں دیا گیا ہے کہ ﴿لِلّٰہِ الْعِزَّۃُ جَمِیْعًا﴾ عزت کا تمام تر مالک اللہ ہے تمھارے معبود تمھیں عزت نہیں
Flag Counter