سابعاً: علوم شریعت کا مکمل احاطہ قارئین کرام کو اس نابغہ روز گار امام و مجتہد کے حفظ و اتقان پر اور آیات و احادیث کے ازبر ہونے اور قوت استحضار پر تعجب ہوگا۔ اس کے لیے ہم چند مثالیں پیش کرتے ہیں ۔ آپ اپنے فتاوی میں (۴/۳۲۴پر)فرماتے ہیں : ’’ یہ بات معتمد کتب احادیث میں نہیں ہے؛ نہیں صحیحین میں اور نہ ہی کتب سنن میں ‘ اور نہ ہی مسانید اور اس طرح کی دوسری معروف کتابوں میں ۔ اور نہ ہی اسے اہل مغازی اور اصحاب تفاسیر نے ذکر کیاہے۔‘‘ یہی وجہ ہے کہ امام ذہبی نے آپ کے بارے میں لکھا ہے: ’’ آپ نے ایسی عبارات لائی ہیں جن سے اگلے اور پچھلے لوگ عاجز آگئے تھے؛ اور وہ اس سے خوف زدہ تھے کوئی اتنی ہمت نہیں کررہا تھا۔‘‘ شیخ الاسلام ایک دوسرے موقع پر(۱۸/۱۰ )فرماتے ہیں : ’’اوروہ کتابیں جن میں اس کی خبریں ہیں ؛ان میں تفاسیر کی کتابیں بھی ہیں اور سیرت اور مغازی کی کتابیں بھی ہیں اور ان میں حدیث |