Maktaba Wahhabi

38 - 100
خامساً: تاریخی روایات کی سند ومتن پر تنقید شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ بہت سارے تاریخی واقعات بیان کرتے ہیں ‘ مگر ان کے بیان کرنے میں ساری ذمہ داری صرف ان مصادر پر چھوڑتے ہوئے نہیں گزر جاتے ؛ جن سے وہ واقعہ نقل کررہے ہیں ؛بلکہ آپ صحیح معنوں میں ان کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے صرف صحیح روایات کو قبول کرتے ہیں ‘ اور ضعیف یا موضوع روایات کو رد کردیتے ہیں ۔آپ مختلف تاریخی واقعات بیان کرتے ہیں ؛ جو کہ عالم اسلامی کے مختلف کونوں میں مختلف ادوار میں پیش آئے؛ اس کی مثال یہ ہے : آپ نے ان لوگوں پر رد کیا ہے جو اسکندر مقدونی[1] اور ذی القرنین کو ایک ہی سمجھتے ہیں ۔چنانچہ آپ (۱۷/۳۳۱پر) فرماتے ہیں : ’’ اس مقدونی نے بلاد فارس کی طرف پیش قدمی کی تھی ؛ مگر چین تک نہیں پہنچا؛ چہ جائے کہ وہ اس ’’بند‘‘[ڈیم] تک پہنچتا۔‘‘ ایسے ہی آپ نے ان لوگوں پر بھی تنقید کی ہے جو فرعون اور افلاطون کے
Flag Counter