Maktaba Wahhabi

58 - 100
ایسے ہی آپ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کا قصہ بیان کرتے ہوئے حقیقت حال کے متعلق فرماتے ہیں : ’’اس قصہ میں کچھ زیادہ امور بھی شامل کرکے روایت کیا گیا ہے؛ ان میں سے بعض چیزیں صحیح ہیں ؛بعض ضعیف ہیں ؛اور بعض من گھڑت جھوٹ ہیں ۔‘‘[۲۷/۴۶۹] ایسے ہی جب آپ کعبہ کے پاس جمع ہوکر اپنی اپنی تمنا کا اظہار کرنے والے چار افراد کا قصہ مختلف سیاق سے وارد ہوا ہے ‘ اس کے متعلق فرماتے ہیں : ’’ ان میں سے ایک واقعہ ان چار افراد کا بھی ہے جو کعبہ کے پاس جمع ہوئے تھے اور اپنی اپنی تمنا کااظہار اور اللہ تعالیٰ سے سوال کیا تھا۔یہ چار افراد حضرت عبداللہ اور مصعب پسران زبیر؛ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم اور عبدالملک بن مروان تھے۔ان کا ذکر ابن ابی دنیا نے اپنی کتاب ’’مجابی الدعوات‘‘ میں کیا ہے۔ اور یہ قصہ اسماعیل بن ابان غنوی کی سند سے سفیان ثوری سے ؛ انہوں نے طارق بن عبد العزیز سے ؛انہوں نے امام شعبی سے روایت کیا ہے۔ آپ فرماتے ہیں : ’’ میں نے ایک عجیب منظر دیکھا۔ ہم کعبہ کے آخری پچھلے حصہ میں تھے؛ میں اورعبداللہ بن عمر؛عبداللہ بن زبیر؛ مصعب بن زبیر؛اورعبد الملک بن مروان ۔جب یہ لوگ اپنی گپ شپ سے فارغ ہوئے تو
Flag Counter