’’یہ لوگ شیخ عدی کے بارے میں جھوٹ بولتے ہوئے کہتے ہیں : ’’ستر ولیوں کے چہرے قبلہ سے یزید کے بارے میں توقف کرنے کی وجہ سے پھیر دیے گئے۔ یہ قول غالی عدویہ اور کردوں کا ہے۔ ان کی اس طرح کی دیگر گمراہیاں بھی ہیں ۔ بیشک شیخ عدی بنو امیہ میں سے تھے؛ آپ ایک نیک و صالح اور عابد و زاہد انسان تھے۔آپ کے بارے میں کوئی ایسی بات نہیں پائی جاتی کہ آپ نے کبھی سنت کے علاوہ کسی اور چیز کی طرف دعوت دی ہو۔ جیسا کہ شیخ ابو الفرج اور علامہ مقدسی نے کہاہے؛ اس لیے کہ ان کا عقیدہ اس کے عقیدہ کے مطابق تھا؛ لیکن انہوں نے سنت میں کچھ چیزیں اپنی طرف سے جھوٹ بولتے ہوئے گمراہی کی وجہ سے زیادہ کردیں ؛ اس کی بنیادی وجہ موضوع احادیث اور باطل تشبیہ تھی۔ شیخ عدی یا یزید کے متعلق غلو کرنا؛ یا رافضہ کی مذمت میں غلو کا شکار ہوتے ہوئے کہنا کہ ان کی توبہ قبول نہیں ہوگی؛ یا اس طرح کی دیگر باتیں ؛ ظاہرہے کہ یہ دونوں باتیں باطل ہیں ؛ اس کا علم ہر اس انسان کو ہے جسے ادنیٰ سی عقل یا علم سے واسطہ ہے اور وہ متقدمین کی سیرت کو بھی جانتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ قول سنت کے معروف علماء میں سے کسی ایک اہل علم کی طرف یا پھر عقلاء میں سے کسی ایک بھی عقلمند کی طرف منسوب نہیں کیا جاتا ۔‘‘ |