Maktaba Wahhabi

55 - 100
زبیر بن بکار؛ مصنف ’’ کتاب الانساب‘‘؛ محمد بن سعد؛صاحب طبقات الکبری جو کہ واقدی کے منشی تھے؛ اور دوسرے معروف ثقہ اور وسیع الاطلاع اہل علم اس واقعہ کو زیادہ جانتے ہیں ؛ اورروایات اور واقعات کو نقل کرنے میں زیادہ سچے ہیں ؛ وہ بعض ان جاہل اور جھوٹے مؤرخین و ناقلین کی طرح نہیں جن کی باتوں پر کسی طرح سے کوئی اعتماد نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی ان کے سچا ہونے کا کسی کو کوئی علم ہے۔ بلکہ بسا اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ کوئی انسان خود تو سچا ہوتا ہے ؛ لیکن اسے اسناد کے متعلق اور اس فن میں مہارت نہیں ہوتی جس کی وجہ سے وہ مقبول اور مردود میں تمیز نہیں کر سکتا۔ یا پھر اس کا حافظہ کمزور ہوتا ہے؛ یا پھراس پر جھوٹ بولنے کی تہمت ہوتی ہے؛ یا پھر ان طرف سے زیادہ کرنے کی بیماری ہوتی ہے جیسا بہت سے اہل اخبار اور مؤرخین کا حال ہے۔‘‘ ایسے ہی جب آپ ان جھوٹوں پر رد کرتے ہیں جو یہ خیال کرتے ہیں کہ امام مالک بن انس رحمہ اللہ امام دار الہجرہ ‘آپ ڈھولک بجاتے اور گاتے تھے؛ تو آپ (۱۱/۵۷۸پر) فرماتے ہیں : ’’جو انسان یہ کہتا ہے کہ حضرت امام مالک ڈھولک بجایا کرتے تھے یقیناً وہ آپ پر بہتان باندھتا ہے ۔‘‘[الرد علی البکری ۱/۸۸] ایسے ہی آپ صوفیاء کے فرقہ ’’عدویہ ‘‘ کے اپنے شیخ کے متعلق غلو کو بیان کرتے ہوئے (۴/۴۸۲پر ) فرماتے ہیں :
Flag Counter