Maktaba Wahhabi

50 - 100
میں باقی لوگوں پر غیرمعمولی فوقیت رکھتے تھے؛تو آپ نے فرمایا(۴/۴۹۱): ’’الحمد تمام اہل علم و ایمان کا اتفاق ہے کہ یہ تمام باتیں من گھڑت جھوٹ ہیں ۔حضرت علی رضی اللہ عنہ یا دیگر کسی بھی صحابی نے جنات سے کوئی جنگ نہیں لڑی۔اور نہ ہی کبھی جنات نے انسانوں سے کوئی لڑائی کی ہے۔اور نہ ہی بئر ذات علم کا کوئی ایسا واقعہ ہے۔جنات سے آپ کی لڑائی کے متعلق جو روایت پائی جاتی ہے اس کے موضوع اور جھوٹ ہونے پر تمام اہل علم و معرفت کا اتفاق ہے۔ ‘‘ پھر آپ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب بعض امورپر تبصرہ کیا ہے؛ چنانچہ(۴/۴۹۹پر) آپ فرماتے ہیں : ’’جو کچھ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی وصیت کے متعلق کہا جاتا ہے؛کہ آپ نے وصیت کی تھی کہ:’’جب مرجاؤں تو مجھے سواری پر رکھ کر سواری کو ہانک دیا جائے؛اور وہاں پر مجھے دفن کیا جائے جہاں پر وہ سواری بیٹھ جائے۔‘‘اور پھر آپ کے ساتھ ایسا ہی کیا گیا۔باتفاق اہل علم یہ ایک من گھڑت جھوٹ ہے۔نہ ہی حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کوئی ایسی وصیت فرمائی اور نہ ہی آپ کے ساتھ ایسا کیا گیا۔ معروف اہل علم و عدل میں سے کسی ایک نے بھی کوئی ایسی بات نہیں کہی؛ ایسی باتیں وہی لوگ کہتے ہیں جو اپنے جیسے جھوٹوں سے روایات نقل کرتے ہیں ۔‘‘ [نیز فرماتے ہیں :]جو لوگ یہ گمان کرتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے رسول
Flag Counter