چند مثالیں: آگے بڑھنے سے پہلے اس کی چند مثالیں ملاحظہ فرمالیجیے۔ پہلی مثال: 1۔ صحیح بخاری میں ہے: ((وكانَتْ عَائِشَةُ يِؤُمُّهَا عَبْدُهَا ذَكْوَانُ مِنَ المُصْحَفِ))[1] (عمدة القاري :2/756 فتح الباري 1/386طبع هند) ”حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا غلام ذکوان قرآن سے دیکھ کر نماز پڑھاتا تھا۔ “ ابن سیرین، حسن بصری، حکم، عطا، قرآن سے نماز میں قراءتجائز سمجھتے تھے۔ [2] حضرت انس رضی اللہ عنہ کے پیچھے سامع کے ہاتھ میں قرآن ہوتا، وہ انھیں لقمہ دیتے۔ [3]امام مالک تراویح میں اسے جائز سمجھتے ہیں۔ [4] حافظ عینی فرماتے ہیں: ((قلت القراءة من مصحف في الصلاة مفسدة عند أبي حنيفة لأنه عمل كثير وعند أبي يوسف ومحمد يجوز لأن النظر |
Book Name | تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تجدیدی مساعی |
Writer | شیخ الحدیث مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمۃ اللہ علیہ |
Publisher | جامع مسجد مکرم اہلحدیث ماڈل ٹاؤن گوجرانوالہ |
Publish Year | مئی 2016ء |
Translator | حافظ شاہد محمود فاضل مدینہ یونیورسٹی |
Volume | |
Number of Pages | 512 |
Introduction |