Maktaba Wahhabi

481 - 512
((واما علينا عليه فلم ار من اختار جوازه)) (الشامی:1/937) ”میری نظر میں کوئی ایسا آدمی نہیں جس نے قبر پر عمارت کو جائز کہا ہو۔ “ ٭ اس کے بعد حضرت امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے نقل فرماتے ہیں: ((ذلك، لما رويٰ جابر رضي الله عنه :نهي رسول الله صلي الله عليه وسلم)) (الشامی: 1/937) ”امام صاحب رحمہ اللہ نےفرمایا:قبر پر قبہ یا مکان بنانا منع ہے، جیسے صحیح مسلم میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔ “ ٭ علامہ کاسانی”البدائع والصنائع“میں فرماتے ہیں: ((وكره أبو حنيفة البناء على القبر وأن يعلم بعلامة.وكره أبي يوسف الكتابة)) (1/320) ”امام صاحب رحمہ اللہ نے قبر کو بنا کر منع فرمایا اورابویوسف رحمہ اللہ نے کتابت کو۔ “ مسنون زیارت: جاہلی زیارت اور اس کے متعلق آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات آپ ملاحظہ فرماچکے، اب مسنون زیارت اور اس کے مقاصد پر غورفرمائیے: ((وعن ابن مسعود رضي الله عنه أنّ رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : (كنت نهيتُكم عن زيارة القبور، فزوروها، فإنّها تُزَهِّد في الدُّنيا وتُذَكِّر بالآخرة) )[1] (ابن ماجہ، مسلم، ابوداؤد، ابن حبان، حاکم، ترمذی) ”آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:” میں نے تمھیں قبروں کی زیارت سے روکا تھا، اب ان کی زیارت کرو، اس سے دنیا کی رغبت کم ہوتی ہے اور آخرت یاد آتی ہے۔ “
Flag Counter