Maktaba Wahhabi

277 - 512
ہے۔ مولانا نے بھی اس کے ضعف کو قریباً تسلیم فرمایا ہے یہ حدیث ابو داؤد کے بعض نسخوں میں ہے۔ [1] اسی طرح علىٰ صدره کی روایت ابو داؤد کے بعض نسخوں میں موجود ہے۔ [2]تحت السرۃ کی روایت گو حکما مرفوع ہے لیکن وہ بجمیع اسانید ضعیف ہے اس کی تمام اسانید کا انحصار عبد الرحمٰن بن اسحاق واسطی پر ہے جو باتفاق ائمہ رجال ضعیف ہے۔ فوق الصدر کی بعض روایات میں بھی ضعف ہے۔ لیکن دو احادیث اس میں صحیح ہیں : پہلی حدیث: ((حديث يحيى بن سعيد عن سفيان حدثنا سماك عن قبيصة بن هلب عن أبيه رأيت رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم ينصرف عن يمينه وعن يساره ورأيته يضع هذه علىٰ صدره ووصف يحيى اليمنى على اليسرىٰ فوق المفصل)) (مسندامام أحمد ص226 ج5 طبع جدید احمد شاکر) دوسری حدیث: ابن خزیمہ سے منقول ہے جس کا تذکرہ حافظ ابن حجر نے بلوغ المرام میں فرمایا: ((عن وائل بن حجر قال صليت مع رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم فوضع يده اليمنى على يده اليسرى علىٰ صدره، رواه ابن خزيمة)) [3] (مع سبل السلام 1/159) حافظ ابن خزیمہ سے اس کی تصحیح بھی منقول ہے۔ ان دونوں احادیث کا مطلب یہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دایاں ہاتھ بائیں
Flag Counter