وسلم افترا کردند“ (بلاغ المبین، ص:53) ” یہ حدیث نذرونیاز جمع کرنے کے لیے مجاوروں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر افترا کی ہے۔ “ احادیث میں اس کا کوئی ذکر نہیں۔ محدثین اور محققین صوفیہ نے اسے موضوع قراردیا ہے۔ اعتقاد کے مسائل میں بناوٹی روایات سے استدلال کرنالاعلمی کی دلیل ہے۔ ٭ اسی طرح کی ایک روایت اہل بدعت نے اور گھڑی ہے: ((فاغیثونی یا عباداللہ))[1] (اللہ کے بندو !میری مدد کرو!) یہ الفاظ بھی کسی صحیح حدیث میں نہیں ملے۔ ابویعلی وغیرہ میں قریب قریب اس طرح مرقوم ہیں: ((إِذَا انْفَلَتَتْ دَابَّةُ أَحَدِكُمْ بِأَرْضِ فَلَاةٍ فَلْيُنَادِ: يَا عِبَادَ اللهِ احْبِسُوا عَلَيَّ، فان الله في الارض حاضرايحْبِسُوا))[2] ”جب تمہارے جانور جنگل میں گم ہوجائیں تو آواز دو کہ اللہ کے بندو!“اسے روک لینا۔ اللہ کا کوئی نہ کوئی بندہ حاضر ہوگا جو انھیں روک لے گا۔ “ اس میں تصور اولیاء سے استعانت کا کوئی ذکر نہیں۔ ٭ امام شافعی رحمہ اللہ سے منقول ہے: ((اصابني ضيق فدعوت عند قبر ابي حنيفة فاحببت)) (انقضاءص:596) یہ بھی امام شافعی رحمہ اللہ پر افترا ہے:[3] اولاً: امام شافعی رحمہ اللہ جب بغداد آئے تو حضرت امام رحمہ اللہ کی قبر چنداں مشہور ہی نہ تھی۔ |
Book Name | تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تجدیدی مساعی |
Writer | شیخ الحدیث مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمۃ اللہ علیہ |
Publisher | جامع مسجد مکرم اہلحدیث ماڈل ٹاؤن گوجرانوالہ |
Publish Year | مئی 2016ء |
Translator | حافظ شاہد محمود فاضل مدینہ یونیورسٹی |
Volume | |
Number of Pages | 512 |
Introduction |