یہ كتاب کئی کتابوں کی تلخیص ہے، اس میں سیوطی نے بڑی کثرت سے اہل حدیث مکتب فکر کا زکر فرمایا ہے۔ [1]یہ کتاب سیوطی نے منطق اور کلام کی اغلاط کے متعلق لکھی ہے، ائمہ سنت کی کئی کتابوں کی تلخیص فرمائی اور جا بجا مسلک اہل حدیث کا ذکر کیا ہے۔ [2]اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فقہائے حنفیہ سے اصول فقہ میں جہاں جہاں لغزش ہوئی ہے، وہ دراصل معتزلہ کا اثر ہے۔ کیونکہ فقہائے عراق ابتدا میں معتزلہ سے متاثر ہو گئے تھے، ان حضرات ہی نے بعض کتابیں اصول فقہ پر لکھیں، جن میں جا بجا اعتزال کا اثرپایا جاتا ہے۔ [3] ”الجوهر المضية“اور”الفوائد البهية“میں ایسے بہت سے احناف کا ذکرفرمایا ہے جو اعتزال سے بہت زیادہ متاثر تھے۔ متاخرین علمائے اصول زیادہ تر انہی حضرات پر اعتماد فرماتے ہیں۔ آج کل کی درسیات اصول فقہ میں اعتزال ہی کا اثر ہے۔ بچارے ملاجیون اور علامہ نظام الدین معتزلہ ہی کے خوشہ چین ہیں۔ [4] |
Book Name | تحریک آزادی فکر اور شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کی تجدیدی مساعی |
Writer | شیخ الحدیث مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمۃ اللہ علیہ |
Publisher | جامع مسجد مکرم اہلحدیث ماڈل ٹاؤن گوجرانوالہ |
Publish Year | مئی 2016ء |
Translator | حافظ شاہد محمود فاضل مدینہ یونیورسٹی |
Volume | |
Number of Pages | 512 |
Introduction |