Maktaba Wahhabi

83 - 265
اس وقت کی بات ہے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابھی دار ارقم میں منتقل نہیں ہوئے تھے اور نہ وہاں دعوت و تبلیغ کا کام شروع کیا تھا۔ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر کے صحن میں تشریف فرما تھے کہ عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ وہاں سے گزرے، آپ نے انھیں آواز دی تو وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آکر بیٹھ گئے۔ اسی دوران میں جب باتیں ہو رہی تھیں تو اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی نظر مبارک آسمان کی طرف اٹھائی۔ نظر گھماتے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی دائیں جانب زمین پرلے آئے، پھر وہاں سے اٹھ کر اس طرف چل دیے جہاں نظر آکر ٹکی تھی، اس جگہ پہنچ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سر مبارک کو اس طرح گھما رہے تھے کہ گویا آپ کسی کی بات کو سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فارغ ہوئے اور وہ باتیں جو آپ سے کہی جارہی تھیں آپ نے سمجھ لیں تو آپ نے دوبارہ آسمان کی طرف دیکھا اور دیکھتے ہی رہے یہاں تک کہ آسمان میں نظر چھپ گئی۔ اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ساتھی کے پاس واپس آکر بیٹھ گئے۔ عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ نے عرض کی: حضور! میں پہلے بھی آپ کے پاس آتا رہتا ہوں اور کئی بار آپ کے ساتھ بیٹھنے کا موقع بھی ملا ہے لیکن آج جس طرح آپ نے کیا ہے پہلے کبھی نہیں دیکھنے میں آیا؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : ’’آپ نے کیا دیکھا ہے؟‘‘ عثمان: میں نے آپ کو دیکھا ہے کہ آپ نے آسمان کی طرف نظر اٹھائی ہے اور دور اپنی دائیں جانب دیکھا ہے، پھر آپ مجھے چھوڑ کر اس جانب چلے گئے ہیں۔ آپ اپنے سر کو ایسے حرکت دے رہے تھے گویا کوئی شخص آپ سے بات کررہا ہو اور آپ
Flag Counter