Maktaba Wahhabi

247 - 265
﴿ فَاذْهَبْ أَنْتَ وَرَبُّكَ فَقَاتِلَا إِنَّا هَاهُنَا قَاعِدُونَ ﴾ ’’تم اور تمھارا رب دونوں جا کر لڑائی کرو ہم تو یہاں بیٹھے ہیں۔‘‘[1] یہ مسلمان ان بزدلوں کے سامنے کیوں ڈرپوک بن گئے ہیں، آخر کیوں انھیں دیکھ کر فرار ہو رہے ہیں اور اپنی زمین اور گھر ان کے حوالے کرتے جا رہے ہیں؟ کیا یہ یہودی اب بہادر اور قوی ہو گئے ہیں؟ اللہ کی قسم! ہرگز نہیں۔ اصل بات یہ ہے کہ اب مسلمان مسلمان نہیں رہے، لہٰذا یہ بزدلی اور کاہلی کا شکار ہو گئے ہیں۔ یہ بعض یہودیوں کی نظر میں جنگلی جانور اور مینڈک بن چکے ہیں۔ تیو دور ھرتزل اپنی کتاب ’’الدولۃ الیھودیۃ‘‘ میں لکھتا ہے: ’’ہمارے ذہنوں میں یہ ہونا چاہیے کہ ہم اپنے شہر کو نقصان دہ جانوروں سے پاک کرنا چاہتے ہیں۔ ہم تلوار اٹھا کر اکیلے اکیلے نہیں لڑیں گے بلکہ ہم ایک مضبوط اور تباہ کن اجتماعی حملہ کریں گے۔ ہم ان حیوانوں کو بھگا دیں گے۔ کوئی بھی حکومت زبردست کوشش کے بغیر قائم نہیں ہو سکتی۔ اہل عرب اور دوسرے مسلمان ان جیسی باتوں سے کب سبق حاصل کریں گے؟ انھیں کب غیرت آئے گی؟ اور کب وہ اپنی زندگی اور ریاستوں کی تشکیل نو کریں گے؟ ایسا کب ہو گا؟ ہم انتظار میں ہیں۔
Flag Counter