Maktaba Wahhabi

206 - 265
امانتوں میں سے ایک امانت وہ ہے جو عرف عام میں مشہور ہے، یعنی لوگوں کی وہ اشیا واپس کرنا جو انھوں نے کچھ عرصے کے لیے آپ کے پاس رکھیں۔ اسی طرح یہ بھی امانت ہے کہ حکمران اپنی رعایا کا خیال رکھے اور گھر کا سربراہ اپنے بچوں کی عمدہ تربیت کرے۔ انتہائی افسوس کا عالم ہے کہ اس دور میں بھی بہت سے مسلمان گھرانوں میں ایسے ہیں جن کے بچے دینی تعلیمات سے بے بہرہ ہیں۔ ہمارے عقائد اور ہمارے شہروں میں ایسی عجیب و غریب افکار جنم لے رہیہیں جن کی وجہ سے ہماری نسل نو برائی کو برائی نہیں گردانتی اور نہ حرام سے کوئی اجتناب ہوتا ہے۔ یہ بھی امانت ہے کہ مسلمانوں کی عزت اورجان و مال کی حفاظت کی جائے۔ ایک اسلامی معاشرے میں عزتوں کی پامالی اور فحاشی کی نشرو اشاعت کی قطعاً اجازت نہیں دینی چاہیے۔ مسلمانوں کے مال کو چوری ہونے، سودی کاروبار میں استعمال ہونے اور ناجائز اشیاء کے حصول کے لیے استعمال ہونے سے بچایا جائے۔ امانت کا ایک مفہوم یہ بھی ہے کہ اسلامی ریاست کی سرحدوں کی حفاظت کی جائے۔ دشمن کی سازشوں سے اسے پاک کیا جائے۔ اسی طرح حملہ آوروں کے حملے کا دفاع کیا جائے۔ اے اللہ! امتِ مسلمہ کب ان امانتوں کی پاسداری کرے گی؟
Flag Counter