Maktaba Wahhabi

75 - 677
ان کا مطلب اس سے حیض سے مکمل طہارت ہوتا۔ ‘‘[1] ۴۔ابو یونس [2] :.... قعقاع بن حکیم ام المؤمنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے آزاد کردہ ابو یونس سے روایت کرتے ہیں کہ اس نے کہا: ’’سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے مجھے اس کے لیے ایک مصحف (قرآن کریم) لکھنے کا حکم دیا اور کہا کہ جب تم اس آیت پر پہنچو تو مجھے اطلاع دینا: ﴿ حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَى وَقُومُوا لِلّٰهِ قَانِتِينَ﴾ (البقرہ: ۲۳۸) ’’سب نمازوں کی حفاظت کرو اور درمیانی نماز کی ۔‘‘ جب میں نے انھیں بتایا توانھوں نے کہا: ((وَصَلَاۃُ الْعَصْرِ)) ’’اور عصر کی نماز۔‘‘ میں نے یہ الفاظ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنے ہیں ۔ [3] ۵۔ذکوان[4]:.... ان کی کنیت ابوعمرو ہے۔ ماہِ رمضان میں یہی اُم المؤمنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو مصحف سے امامت کرواتے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں اس عنوان سے باب قائم کیا ہے: ’’غلام اور آزاد کردہ کی امامت کا بیان اور سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا غلام ذکوان مصحف سے ان کی امامت کرتا تھا۔‘‘ [5] اس کے حوالے سے عبداللہ بن ابی ملیکہ[6] کی مشہور روایت ہے کہ
Flag Counter