Maktaba Wahhabi

577 - 677
اس سے بات نہ کی۔[1] اس موضوع پر شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے متفرق مقامات پر بہت کچھ لکھا، لیکن بطورِ تمثیل کچھ قارئین کی خدمت میں درج کیا جا رہا ہے ، اور خصوصاً جو سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے متعلق انھوں نے لکھا وہ بھی ہم ذکر کریں گے۔ وہ لکھتے ہیں : ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کے درمیان جو تنازعات ہوتے رہے ہم ان کا معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑتے ہیں اور سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے لیے ہم اللہ تعالیٰ سے رحم اور اس کی رضا چاہتے ہیں ۔‘‘[2] اب ہم دو عظیم اماموں کی عبارتیں نقل کرتے ہیں کیونکہ ان میں زیر بحث مسئلہ کے متعلق خصوصی راہنمائی ملتی ہے: ۱۔ابن المستوفی اربلی[3] نے کہا: ’’میں نے ارادہ کیا کہ امام زہد ابو مظفر خزاعی[4] کو ابن ابی دنیا کی کتاب ’’مقتل عثمان‘‘ سناؤں ، لیکن انھوں نے میری بات سے انکار کر دیا اور کہا: اگر ہم خود اس واقعہ کو دیکھتے تو بھی ہم اسے روایت نہ کرتے۔‘‘[5] ۲۔امام ابن دقیق العید شیخ الاسلام ابن تیمیہ کے ہم عصر[6] ہیں ۔ وہ کہتے ہیں : ’’صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے
Flag Counter