Maktaba Wahhabi

573 - 677
واضح کرنا جوکہ ارکان اسلام میں سے ایک رکن ہے۔ ہاں ! سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا ان مسائل میں منفرد ہونے کا دعویٰ خالص جھوٹ ہے۔ چنانچہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے روزہ دار کے بوسے لینے والی حدیث روایت کی ہے۔[1] سیّدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے اپنے حیض کے بارے میں وہ حدیث بھی روایت کی جس میں ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک چادر میں لیٹی ہوئی تھیں ۔[2]اور میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنہا نے حائضہ کے ساتھ لیٹنے کی حدیث روایت کی۔[3] ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا نے حیض کے خون کا کپڑے پر لگ جانے کے بارے میں احادیث روایت کی ہیں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے اس کے سوال کا جواب بیان کیا ہے۔[4] حمنہ بنت جحش رضی اللہ عنہا نے اپنے شدید حیض کی شکایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے فرمایا: ’’تم اسے روئی کے پھاہے سے بند کر دو۔‘‘[5] البتہ اس رافضی کا یہ کہنا کہ ان احادیث کی روایت عائشہ رضی اللہ عنہا کی منقبت و فضیلت نہیں تو وہ ایسا اپنے حسد اور بغض کی وجہ سے کہہ رہا ہے اور ان احادیث کی روایت میں ان کی منقبت کے دو پہلو ہیں ۔ ۱۔اللہ تعالیٰ نے سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کو جو صفات حمیدہ و محمودہ عطا فرمائی تھیں جیسے قوت حافظہ اور امانت کے ساتھ تبلیغ۔
Flag Counter