Maktaba Wahhabi

554 - 677
ایک صحیح ہے اور دوسری حسن ہے جو صحیح کے برابر ہے۔ اس نے کہا میں نے ابو عبداللہ علیہ السلام سے پوچھا کیا غلام اپنی مالکن کے بال اور پنڈلی دیکھ سکتا ہے؟ اس نے کہا: اس میں کوئی حرج نہیں اور عبدالرحمن بن ابی عبداللہ نے ابان بن عثمان سے صحیح اور معتمد سند کے ساتھ روایت کیا ہے کہ میں نے ابو عبداللہ علیہ السلام سے غلام کے بارے میں پوچھا کیا وہ اپنی مالکن کے بال دیکھ سکتا ہے؟ اس نے کہا: کوئی حرج نہیں ۔[1] شیعہ کے بیشتر علماء نے بھی یہی کہا۔[2] یہ بالکل واضح ہے کہ مالکن مکاتب کی تمام قسطیں وصول کرنے سے پہلے پہلے اس سے حجاب کرنے کی پابند نہیں ہے۔ چنانچہ اس اصول کی بنا پر شیعوں کے پاس اس شبہے کی کوئی دلیل نہیں ۔ ان کی اپنی کتابیں ہی ان کا ردّ کرتی ہیں ۔ دوم:....متفق علیہ حدیث میں بھی ایسی کوئی بات نہیں کہ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا مردوں سے پردہ نہ کرتی تھیں ۔ چنانچہ راویٔ حدیث ابو سلمہ: یہ عبداللہ بن عبدالرحمن بن عوف ہیں ۔ یہ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا رضاعی بھانجا ہے۔ ام کلثوم بنت ابی بکر صدیق رضی اللہ عنہا نے اسے دودھ پلایا ہے۔ اس رشتہ سے سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اس کی خالہ ہیں اور دوسرا سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا رضاعی بھائی ہے۔ جیسا کہ حدیث میں ہے۔ چنانچہ دونوں آدمی سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے محرم ہیں ۔ قاضی عیاض رحمہ اللہ نے کہا: حدیث کے ظاہری الفاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ ان دونوں نے سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے سر دھونے کی کیفیت دیکھی اور جسم کا بالائی حصہ یعنی چہرہ وغیرہ دیکھا جو محرم کے لیے حلال ہے ان دونوں میں سے ایک عائشہ رضی اللہ عنہا کا رضاعی بھائی تھا، کہا گیا ہے اس کا نام عبداللہ بن یزید ہے اور ابو سلمہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا رضاعی بھانجا تھا۔ اسے ام کلثوم بنت ابی بکر نے دودھ پلایا تھا۔[3] حافظ ابن رجب[4] رحمہ اللہ نے کہا: بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ اس وقت ابو سلمہ نابالغ لڑکا تھا اور دوسرا
Flag Counter