Maktaba Wahhabi

292 - 677
۹۔تم رزق زمین کی پہنائیوں میں تلاش کرو۔[1] ۱۰۔آپ رضی اللہ عنہا نے ایک بدحال آدمی دیکھا تو پوچھا: اسے کیا ہوا ہے؟ آپ رضی اللہ عنہا کو بتایا گیا: یہ زاہد ہے۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بھی زاہد تھے، لیکن جب وہ بات کرتے تو ان کی آواز گونج دار ہوتی اور جب چلتے تو سب سے تیز ہوتے اور جب اللہ کی راہ میں جہاد کرتے تو کافروں کو زخموں سے چور چور کر دیتے۔[2] ۱۱۔تم اپنی اولاد کو اشعار کی تعلیم دو وہ شیریں کلام ہو جائیں گے۔[3] ۱۲۔تقویٰ کی شان اللہ نے کتنی بلند کی ہے کہ غصیلے آدمی کی شفا صرف اللہ کے تقویٰ میں ہے۔[4] ۱۳۔صرف تین آدمیوں کے لیے شب بیداری جائز ہے: (۱) نمازی کے لیے (۲) دلہن کے لیے (۳)مسافر کے لیے۔[5] ۱۴۔بے شک تم قلت گناہ سے بہترین کوئی تحفہ اللہ کے پاس نہیں لے جا سکتے۔ لہٰذا جسے یہ بات خوش کرے کہ وہ دائمی تہجد گزار سے آگے بڑھ جائے تو وہ اپنے نفس کو کثرت گناہ سے روک لے۔[6] ۱۵۔انھیں بتایا گیا کہ کچھ لوگ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کو گالیاں دیتے ہیں تو سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے اگرچہ صحابہ کرام کے اعمال منقطع کر دئیے تاہم اس کی منشاء ہے کہ ان کے لیے اجر جاری رہے۔[7] ۱۶۔نیز سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: انھیں حکم دیا گیا تھا کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کے لیے استغفار کریں اس حکم کی اطاعت کے برعکس وہ انھیں گالیاں دیتے ہیں ۔[8] ٭٭٭٭
Flag Counter